کبھی سوچا کہ یہ کیا معاملہ ہے کہ :
کارٹون بنیں ڈنمارک میں ۔ ۔ اور آگ لگے پاکستان میں۔
فلم بنے ہالینڈ میں ۔ ۔ اور آگ لگے پاکستان میں۔
ناول انگلینڈ اور بنگلہ دیش میں ۔ ۔ اور آگ لگے پاکستان میں۔
غالباً کڑاکے کی سردی پڑنے کی وجہ سے ولائت رہنے والے مسلمانوں کے جذبات برصغیر کے مسلمانوں کی نسبت ٹھنڈے ہوتے ھیں۔ تبھی اس ٹھنڈے پن کا سدباب کرنے کے لیے وہ اٹھ کر خود آگ جلانے کی بجائے یہ کام اپنے برصغیری "نوکروں" کو سونپ کر خود مزے سے اپنے گھروں میں ٹی وی کے آگے بیٹھ کر آگ سے ہاتھ سینکتے ھیں۔ اور اگر جی میں آئے تو ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کے سامنے لال پیلے پلے کارڈ اٹھا کر ایک مِن مِن کرتا ہوا احتجاج کر کے پھر سے اپنے گرما گرم حلال گوشت والے الہلال ڈونر کباب بیچ کر ڈالر اور پاؤنڈ کمانا شروع کردیتے ہیں۔
ولائت میں قیام پزیر مسلمانوں سے التماس ہے کہ کفار ممالک میں ہونے والی گستاخیوں پر غیرت مندی کے بھاشن کی چنگاریاں پاکستان پھینک کر ادھر کے غریب لوگوں کے کاروباروں کو نیست و نابود کروانے کی بجائے "اپنے ممالک" میں ایشوز سے خود ڈیل کریں کہ پاکستان میں پہلے ہی مختلف اقسام کے کفار، منکرین و روافض ختم کرنے کا کام الحمد للہ کافی مقدار میں موجود ہے۔ اگر آپ کی مقامی حکومت آپ کی بات نہیں مانتی تو لعنت بھیج کر احتجاجاً کسی پرامن اور معاشی طور پر مضبوط مسلم ملک کی طرف ہجرت کر آئیں۔اللہ کی زمین بہت وسیع ہے۔ دار الکفر میں بلاوجہ رہائش اختیار کیے رکھنا ویسے بھی بعضے علماء کے نزدیک ناجائز ہے۔
کیا فرمایا؟
معاشی طور پر مضبوط مسلم ممالک ویزے کے بغیر آنے نہیں دیتے۔؟ (اور نیشنیلٹی تو خیر نسل در نسل رہنے کے باوجود دیتے ہی نہیں۔)
اُن کو مدھر سی آواز میں علامہ اقبال کی وہ نظم گنگنا کر سنائیں نا کہ "ایک ھوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے، نیل کے ساحل سے تابخاک کاشغر"۔انشاء اللہ نظم کی داد دینے فوراً وردیوں میں ملبوس غیبی کمک پہنچے گی۔
اور عین ممکن ہے کہ آپ کو "داد" دینے کے علاوہ یہ بھی اچھی طرح ذہن نشین کروائے کہ حرم کی پاسبانی کے لیے جو تنخواہ دار فوج تعینات ہے، اس میں پاکستان، بنگلہ دیش، سوڈان، مصر سمیت تقریباً تمام مسلم اقوام کی نمائندگی ہے۔ اس لیے پیارے چندا، فکر کرنے کی "چنداں" ضرورت نہیں، تم صرف ہمارے چندے پر گزارہ کرو۔
از احمر
جواب دیںحذف کریںچندا، چنداں چندے بہت خوب
جواب دیںحذف کریںہم دو انتہاؤں میں پھنسے ہوئے لوگ ہیں. ایک طرف نام نہاد انتہا پسند لبرلز یا لا دین عناصر ہیں جو مادر و پدر آزاد ہیں اور مذھب خصوصا اسلام کے خلاف زبان سنبھال کر بات نہیں کرتے ہیں اور کھلم کھلا مذھب کی توہین کرکے اور مذاق اڑا کر لوگوں کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کرتے ہیں اور دوسری طرف متعصب اور تنگ نظر ملاں ہیں جو فساد و نفرت کا نشان ہیں اور مزھب کی آڑ لیکر لوگوں کے قتل کو بھی جائز دینے سے نہیں باز نہیں آتے. ان دونوں انتہاؤں کے تحفے ہمیں بھٹو اور ضیاء کی طرف سے ملے ہیں. جب تک ضیاء اور بھٹو کے اندھے تقلید کرنے والے اس ملک میں موجود ہیں اس ملک میں امن قایم نہیں ہو سکتا. قوم کو لا دین قوتوں اور شیطانی ملاں کے مکرو عزائم کو سمجھنا چاہئیے کیونکہ یہ دونوں انتہائیں قوم کو تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہیں
جناب جوانی پٹاصاحب آپکامضمون بلاسفیمی پڑھا جل گۓ ناں! ولایت رہنےوالےمسلمانوں سےان پر الزام دھردیا کہ انکےجذبات ملکوں کی نسبت سےٹھنڈےپڑگۓہیں وہ برصغیری"نوکروں کوآگ تپانےکاکام دےکرخودلال پیلے پلےکاررڈ اٹھاکرٹین ڈاوٴینگ سٹریٹ کےسامنےمن من احتجاج کرکےگرماگرم حلال گوشت کےالہلال ڈونرکباب بیچ کرپاٴونڈکماناشروع کر دیتے ہیں کیاحلال کمای جرم ہے؟خوب آپ نےطعنہ دیاآپکی سندھ حکومت نے٢٠١٢میں بتایا تھاکہ چالیس ہزارسےزیادہ سرکاری ملازم پوری تنخواہ لےرہے ہیں مگرڈیوٹی سے غیرحاضر ہیں لاکھوں بلکہ کروڑوں تجارتی مراکز"کنڈی"سےبجلی چوری کررہےہیں اور اسی طرح کروڑوں تاجرکم ماپ تول کےمرتکب ہورہے ہیں اشیاۓخوردنی میں ملاوٹ کاٹھےباداموں کوتیزاب میں ڈال کر"کاغذی"بناے جانا قیمتی انسانی جانیں بچانے کےلۓجعلی ادویات کاکاروباراور بلڈ بینک خالص خون کی ایک بوتل سےمتعددبوتلیں بنانےکا نیاریکارڈ قاٴم کرنا ہس ہسپتالوں سےادویات چوری تو کوی چوری ہی نیہں اسلام کے نام پر لیگئ اس مملکت خدادمیں مسلمان ہی رات دن اسلام کے ابدی ولازول اصولوں کوروندھ رہےہیں جھوٹ کو ہی لے لیں اتنی کثرت سےگھروں بازاروں عدالتوں دوکانوں اورمساجدہرسمت و جہت میں جھوٹ کی حکمرانی ہے جھوٹ لازم سچای مشکوک ۔۔۔رشوت نام کی برای سرےسےنام و نشان ہی نیہں امریکہ میں ٹیری جونزملحدنےغلط کام کیاکافر ملک میں۔۔۔۔۔۔وہی کام سعودی عرب کےشہرطایف میں ہوا ایک نیہں درجنوں قرآن پاک کےادھ جلےنسخےایک گٹرسے برآمدہوےیہ پہلی بار نیہں ہوا اب آپ کےہاں آگ کیوں نیہں لگی؟شاید اس لۓ کہ سعودی حکومت کاہاتھ پاکستانیوں کےسرپر ہےمددامداد کرتا ہے اوکھےویلےتو جناب ولایت میں رہنےوالےسب سے زیادہ کنٹری بیوٹ کرتےہیں زر مبادلہ میں ریڑھ کی ہڈی کا کام دے رہے ہیں اورصلہ جب ایرپورٹ پہنچتےہیں تو دامن تارتار ہو جاتاہےداد فریادسننےوالا کوی نیہں ہوتاباقی کا کام رشتےدار کر دیتے ہیں آپ ضرور"سرےعام"پروگرام دیکھا کریں گستاخی کی معافی۔۔خیرخواہ سب کا
جواب دیںحذف کریںکتنے روپ بدلو گے۔
جواب دیںحذف کریںبدبو پھر بھی آئے گی۔
حذف کریںبعض لوگ نہ جانے اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہیں کہ ان کے جیسا کوئی فنکار ہی نہیں اور شائد جو اپنے آپ کو سب سے بلند و بالاتر سمجتا ہے درحقیقت وہ ایک خاص قسم کی نفسیات کا شکار ہے
چہ جائیکہ مقصود غلط نشان دھی نہیں مگر افسوس تو پھر بھی یہی ہوا نہ
کہ تیر جو کھایا تو اپنوں سے ہی ملاقات ہو گی
یعنی جب گھر کو گھر کے چراغ سے ہی آگ لگنی ہے
داغ تو درحقیقت اپنے سینے میں ہیں جو کبھی دیکھے ہی ہیں بس نظر دوسروں میں آتے ہیں
آنکھہ کا اندھا ، اندھا نہیں ہوتا ،
دل کا اندھا ، اندھا ہوتا ہے