25 دسمبر، 2013

قائد اعظم کا لنکنز ان میں داخلہ

درسی ٹیسٹ پیپرز کے ذریعے رٹّے لگوایا گیا یہ واقعہ تو سب کو یاد ہوگا کہ جب قائد اعظم قانون کی تعلیم کے لیے لندن گئے تو انہوں نے بہت سے اداروں میں سے لنکنز ان کو اس لیے چُنا کیونکہ یہاں  نصب ایک کتبے پر  دنیا کے عظیم ترین قانون دانوں کی فہرست میں ہمارے پیغمبر حضرت محمدﷺ کا نام سر فہرست تھا۔
اس واقعے کا ماخذ محترمہ فاطمہ جناح کی کتاب "My Brother" ہے۔ان کے مطابق ایک دفعہ جب انہوں نے جناح صاحب لنکنز ان میں داخلہ لینے کی وجہ پوچھی۔ جناح صاحب نے بتایا کہ اس کی وجہ لنکنز ان کے صدر دروازے کے پاس دنیا کے عظیم ترین قانون دانوں کی فہرست میں آنحضرت کا نام ہونا تھا۔ 



(اوپر - فاطمہ جناح کی کتاب سے متعلقہ اقتباس کا عکس۔ پہلا پیرا بھی توجہ طلب ہے۔)


پس نوشت:
ھیکٹر بولیتھو (غالباً صحیح تلفظ یہی ہوگا) کی کتاب "جناح: کری ایٹر آف پاکستان" کی ورق گردانی کرتے ہوئے لنکنز ان کے بارے یہ تذکرہ ملا، جس کے مطابق قائد نے 25 جنوری 1948 کو عید میلاد النبی کے موقع پر کراچی بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ھوئے اپنے لنکنز ان کے داخلے کا پس منظر بیان کیا۔


ظاہراً یہ واقعہ قائد کی پیغمبر اسلام ﷺ سے گہری عقیدت کو ظاہر کرتا ہے۔ لیکن اگر اس واقعے کی کچھ مزید پرتیں کھولیں تو جناح صاحب کی شخصیت کا ایک اچھوتا پہلو سامنے آتا ہے جو آج کے نفرت زدہ ماحول میں رہنمائی کے لیے کافی مدد گار ہے۔

وہ ایسے کہ اس واقعے پر کچھ تحقیق اکبر ایس احمد نے اپنی کتاب "جناح، پاکستان اینڈ اسلامک آئیڈنٹیٹی" میں بیان کی ہے۔ (یہ کتاب اس لنک پر دستیاب ہے۔)۔ یہ وہی صاحب ھیں، جنہوں نے کچھ عرصہ قبل جناح نامی فلم لکھی تھی۔



ان کا فرمانا ہے کہ ان کو ایسا کوئی کتبہ لنکنز ان میں نظر نہیں آیا۔
البتہ یہاں کے گریٹ ہال میں شمالی دیوار کے اوپری حصے میں  ایک دیواری تصویر ( انگریزی میں فریسکو یا میورل کہتے ھیں۔)  ضرور موجود ہے، جس کا نام (Justice, A Hemicycle of Law Givers)  ہے۔
اس کواٹھارہ سو انسٹھ (1859ء) میں پینٹ کیا گیا۔ [لنکنز ان کا لنک]
اس میں انصاف ، سچ اور رحم کے دیوتاؤں کے سائے میں بہت سے قانون گروں  کو دیکھایا گیا ہے، جن میں مبینہ طور پر حضرت موسٰی،  آنحضرتؐ ،  کنفیوشس، منو اور بہت سے دوسروں کی تصاویر شامل ہیں۔
غالب امکان یہی ہے کہ اسی تصویر میں پینٹ کیے گئے عظیم قانون گروں میں پیغمبر اسلام کا نام دیکھ کر جناح صاحب نے داخلے کا فیصلہ لیا ہوگا۔ 


اوپر - لنکنز ان کے ہال میں پینٹ کیے گئے میورل کا عکس
نیچے - ایک کتاب کے کور پر گریٹ ہال کی تصویر۔ سامنے دیوار پر میورل نمایاں ہے۔



غور کرنا چاھیئے کہ جناح صاحب نے داستان میں تصویر کو فہرست میں بدلنے کا مروڑا کیوں دیا۔
یہ بھی غور کرنا چاھیئے کہ کیا جناح صاحب نے لنکنز ان میں گزارے گئے عرصے کے دوران یا بعد میں کبھی بھی انتظامیہ کو اس میورل کے خلاف کوئی احتجاجی درخواست جمع کروائی؟؟۔ 
قائد اگر چاھتے تو سالوں بعد اپنے دور سیاست میں اس بات کو بنیاد بنا کر پورے ہندوستان میں انگریزوں کے خلاف آگ لگا سکتے تھے۔
لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ شائد اس لیے کہ جناح صاحب رستے میں بھونکتے ہوئے کتوں کی درگت بنانے کی بجائے قافلے کو سفر میں رکھنے پر یقین رکھتے تھے۔ ایسے ہی لیڈر قوموں کے لیے کچھ حاصل کرسکتے ھیں۔
پاکستان کو پچھلے ساٹھ ستر سال کا سیاپا جھیلنے کے بعد اب یہ فیصلہ کر ہی لینا چاھیئے کہ اس کو لیڈر کے طور پر غیر جذباتی جناح چاھیئے جوعقل سے کام لے کر اپنا مقصد حاصل کرلے، یا قادری، جو جذبات کا شارٹ کٹ استعمال کرتے ہوئے اپنے اور بہت سے دوسروں کے گھر کو آگ میں جھونک دے۔۔!۔

11 تبصرے:

  1. تحریر کا "ریوائزڈ" وریژن زیادہ بہتر ہے۔۔۔ :)

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. یہ انسان تیسری بار یہ پوسٹ کر رہا ہے

      پتا نہیں کیا دشمنی ہے ان کی قائد اعظم محمّد علی جناح سے ان کی

      حذف کریں
    2. It does and doesn`t matter at same time .It can be Fake liberal or Anti-Jinah post too but i Consider it positive especially Logic in last para.

      If Quaid wanted like most of our AWARA GHADER Mulla Leaders They would have cashed on it Picture like crazy especially during that anti-British time Or May be Mullah even don`t know as never made that far for education (Ask Molana Diesel ) . Our Mullahs still Cash on Shaheed,K_ _tta,You Tube banning, Qadri type Rally Drama Queens .All Noise but only for Power for themselves but Nothing for Country .

      >>>>>NOW WE KNOW THERE IS A PIC OF Prophet Muhammed in Lincoln Inn so going to ban visa and flights to UK ?

      Opened by Queen Victoria in 1845, the Great Hall is the largest hall of any of the Inns and is considered to be one of the most distinguished buildings designed by Philip Hardwick working in the Tudor Revival style. It features the "great lawmakers of history from Moses and Muhammad to Edward I and Charlemagne"

      حذف کریں
  2. کیا یہ احمد صاحب وہی ہیں جنہوں نے فلم جناح بنائی تھی جس مین روزِ محشر حساب کتاب ہوتا دکھایا تھا ؟
    جہاں تک مجھے یاد پڑھتا ہے کئی دہائیاں قبل میں نے کسی جگہ پڑھا تھا کہ لنکنز ان کی کسی دیوار پر یا دروازے کے اُوپر سیدنا محمد ﷺ کا نام لکھا تھا ۔ دروازے پر نام کا میں نے ابھی یہاں پڑھا ہے
    http://tribune.com.pk/story/94390/understanding-jinnah/
    اور جو احمد صاحب نے کہا ہے وہ یہاں پر موجود ہے
    http://www.culture24.org.uk/history-and-heritage/art47887

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. جی ہاں۔ یہ وہی والے صاحب ھیں۔
      آپ کے بتانے پر اب پوسٹ میں فاطمہ جناح کی کتاب کا عکس بھی شامل کردیا ہے۔ تاکہ سند رہے و بوقت ضرورت کام آوے۔

      لنکنز ان کا ڈائریکٹ لنک بھی اوپر دیا ہوا ہے۔

      حذف کریں
  3. از احمر

    ذرا اس دعوی کے بارے میں بھی تحقیق کر لیجیے


    http://e.jang.com.pk/12-26-2013/karachi/pic.asp?picname=06_09.gif

    جواب دیںحذف کریں
  4. ہم کو یہ نہیں دیکھنا کہ قائد اعظم نے لنکنز ان میں داخلہ کیوں لیا۔ ہم کو صرف یہ دیکھنا ہے کہ انہوں نے پاکستان بنایا اور ہمیں اس کو بچانا ہے۔ بس۔

    جواب دیںحذف کریں

  5. پاپوش میں لگائی کرن آفتاب کی۔
    بات جوبھی کی خدا کی قسم لاجواب کی۔

    جواب دیںحذف کریں
  6. It was told by Quaid to Fatima Jinnah. who knows when Faitmah Jinnah was writing this.... she could exactly recall what Quaid had said. The real thing to ponder is that their intention to portray Nabi S.A.W. was not to do any blasphemous act. their intention was to recognize the greatest lawgivers on the earth. EVERY ACTION IS JUDGED BY SOMEONE'S INTENTION.

    جواب دیںحذف کریں
  7. جن کا سفر لمبا ہوتا ہے وہ پڑاؤ نہیں کیا کرتے۔۔۔ اس سے زیادہ کیا کہیں۔
    بہت عمدہ

    جواب دیںحذف کریں