29 اکتوبر، 2013

آئی ایم جاہل

میں جب بھی کسی خُشکے کی تجربہ کار ٹھگوں کے ہاتھوں جیب کٹتے اور دُرگت بنتے دیکھتا ہوں۔ بہت افسوس ہوتا ہے۔
جن حضرات کو پاکستان کے علم و عقل  کا سومنات سمجھتا تھا اور دِل سے عزّت کرتا تھا، کل  ٹی وی پر وہی  ایک دوسرے کو "تُو جاہل ہے" – "نہیں۔ تُو جاہل ہے" کہ کر اندھوں  کی طرح  پٹھو گرم کھیل رہے تھے۔ چلو اچھا ہوا۔ کئی بُت ٹوٹ گئے اور کئیوں کے دِلوں کی کالک سامنے آگئی۔

پروگرام کا موضوعِ سخن و گُل افشانی و گالم گلوچ ،  ہماری قوم کی غدار بیٹی ملالہ کی کتاب "آئی ایم ملالہ" تھا۔

اوریا مقبول جان کا اعتراض تھا کہ کتاب میں سلمان رُشدی کی "شیطانی آیات"  لکھنے کی حرکت کو حقوقِ آزادئ رائے کے تحت  حلال قرار دیا گیا ہے۔  اور یہ کہ اس میں قادیانیت کے حق میں لکھا گیا ہے۔ انصار عباسی کو اعتراض تھا کہ کتاب میں کہیں بھی آنحضرت کے نام کے ساتھ "پیس بی اپون ہِم" یعنی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نہیں لکھا گیا۔  پرویز ہود بھائی کا کہنا تھا کہ یہ دونوں حضرات جھوٹ بول رہے ہیں۔ کتاب میں اسلام کے حوالے سے کوئی قابل اعتراض بات نہیں۔

ان تینوں نے کل کسی پرانے ذاتی عناد کی بناء پر اخلاقیات کی تمام حدیں پار کر دیں۔

غور فرمائیں۔ قوم کے تین قابل فخر  سپوت کِس قسم کی بکواسیات کر رہے تھے۔

"یہ جھوٹ بول رہے ہیں، ان کو  شرم آنی چاھیئے!" "یہ کس قسم کے جاہل کو آپ نے یہاں بٹھایا ہے جِس کے لیے اِسلام شرمندگی ہے" (واضح رہے، جاہل نے اِسلام کے بارے کہیں بھی شرمندگی ظاہر نہیں کی تھی) - "آپ فزکس میں ایم اے ہو کہ انگریزی میں ایم اے ہو۔؟" - کیسے نامعقول لوگوں کو آپ بُلا تے ہیں؟ - آپ ہیں کِس قسم کی چیز؟ -  آپ کو مانتا کون ہے؟ - آپ اُن پڑھے لکھے جاہلوں میں شامل ہے، جن کو اپنے دین سے شرم آتی ہے۔ - آپ کو شرم آنی چاھیئے ، آپ جھوٹ بول رہے ھیں - آپ کو تو بات کرنے کی تمیز نہیں ہے۔-  کیسے بولا آپ نے کہ ہم نے جھوٹ کہا ہے۔آپ نے یہاں صرف زہر پھیلایا ہے۔ او چھوڑو۔ بس زیادہ بات نہیں کرنا – (چیختے ہوئے)اِس شخص کو چُپ کرائیں۔ اِ س شخص کو چُپ کرائیں۔ - جاہل آدمی ! جاہل کہیں کا -  تُم جاہل آدمی ہو ہود بھائی۔ تُم جاہل ہو - انصار عباسی! تُم جاہل ہو - ہود بھائی کو اگر انگریزی آتی ہے، اگر! کیونکہ یہ فزکس کے ایم اے ہیں۔ انگریزی کے نہیں۔

یعنی کہ چیک کریں پاکستانیوں کو۔ جب بات کریں تو باتوں سے خوشبو آئے وغیرہ وغیرہ۔

اِس پروگرام میں کیے گئے دعووں کی حقیقت  یہ ہے۔

ملالہ کی کتاب میں سلمان رُشدی کی شیطانی آیات کا ذکر موجود ہے۔ یعنی کہ اوریا اینڈ عباسی جھوٹ نہیں بول رہے تھے۔ لیکن پورا سچ بھی نہیں بول رہے تھے۔یہ بات  کِس تناظر میں ہے،  ذیل میں پڑھیں۔



جن لوگوں کو انگریزی آتی ہے، اور انہوں نے فزکس میں ایم اے نہیں کیا ہوا، اُن کے لیے یہ سمجھنا کافی آسان ہے کہ کیا گیم کھیلی گئی ہے اور سُرمہ بتا کر معصوم قوم کی آنکھوں میں کیا جھونکا گیا ہے۔

فرماتی ہیں کہ میرے "پِتا جی"  کالج کے دنوں میں بڑی بحثیں کرتے تھے۔ ان میں سے ایک گرماگرم بحث رشدی کے ناول شیطانی آیات پر تھی۔ اس کتاب میں آنحضرت ؐ  کی پیروڈی کی گئی تھی اور اس کتاب نے مسلمانوں کے جذبات کواس قدر ٹھیس پہنچائی کہ اُن دنوں لوگ اِس کے علاوہ کم ہی کسی موضوع پر بات کرتے۔  عجیب بات یہ تھی کہ جب یہ کتاب چھپی تو پاکستان میں کسی نے نوٹس نہیں لیا کہ یہ کتاب پاکستان میں  دستیاب نہیں  تھی۔ پھر انٹیلیجنس ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والے ایک مولوی نے اخباروں میں کالم لکھے کہ کتاب میں کیا گند گھولا گیا ہے اور توجہ دلائی کہ اچھے مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ احتجاج کریں۔ چنانچہ پورے پاکستان میں مولویوں نے مظاہرے سٹارٹ کر دیے۔ سب سے پر تشدد مظاہرہ  بارہ فروری 1989 کو ہوا جب امریکن سنٹر کے سامنے امریکی جھنڈے  جلائےگئے۔ (حالانکہ پبلشر اور رشدی برٹش نیشنل تھے)۔

مطلب کہنے کا یہ کہ رُشدی نے جو کیا سو کیا۔ لیکن پاکستانی خفیہ اداروں نے اپنے کٹھ پُتلی مہروں کے ذریعے اِس موقع کو  پاکستان میں امریکہ کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا۔ ( کیونکہ امریکہ  پاک فوج کے بجائے بینظیراور جمہوریت کو سپورٹ کر رہا تھا؟)۔

پھر رقم طراز ہیں کہ میرے والد کے کالج میں اِس کتاب پر مباحثہ ہوا۔ کچھ نے کہا کہ کتاب پر پابندی لگنی چاھیئے، جلا دینا چاھیئے، اور قتل کے فتوے  پر عمل ہونا چاھئیے۔ میرے والد بھی کتاب کو اسلام کے خلاف سمجھتے تھے۔ لیکن آزادئ رائے پر ایمان رکھتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ کتاب پڑھ کر اس کے خلاف اپنی کتاب لکھ کر جواب دینا چاھیئے۔ ان کا فرمانا تھا کہ کیا اسلام اتنا کمزور ہے کہ اپنے خلاف ایک کتاب کو برداشت نہیں کرسکتا۔؟

ملالہ کے ابّے کی بات میں وزن ہے۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم شیطانی آیات جیسی کتاب کا جواب نہیں لکھ سکتے۔ انصار عباسی کی طرح یہ کتاب میں بھی پڑھ چکا ہوں۔ اِس میں کافی بکواس لکھی گئی ہے اور حضورؐ کے بارے لغوٹھٹھہ مذاق کیا گیا۔ (سب جانتے ہیں کہ بے بنیاد ٹھٹھے مذاق کا بہترین جواب الخاموشی ہے۔)۔ اگر اِس کتاب کو اتنی توجہ نہ دی جاتی ، اور کتابیں خرید خرید کر جلانے  (اور رُشدی کی رائلٹی میں نتیجتاً اضافہ کرنے) کی بجائے اِس شخص کو  پاگل سمجھ کر نظر انداز کردیا جاتا تو  رُشدی مغرب کی آنکھوں کا تارہ نہ بنتا۔ مزید یہ کہ مولوی مظاہرے نہ کرتے، رافضیوں کا امام قتل کا فتوٰی نہ دیتا تو لاکھوں  بندے حضورؐ  کے بارے بکواس سے لبریز یہ کتاب پڑھتے ہی کیوں؟۔کہیں یہ یہودی سازش تو نہیں؟ سب جانتے ہیں مسلم دنیا میں جس سودے کو بیچنا مقصود ہوتا ہے، اُس کو متنازع بنا کر بین کر دیا جاتا ہے۔ ریٹنگ اپنے آپ اوپر!!! ہیں جی۔
معاشروں کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاھیئے کہ لوگوں کے نزدیک مقدس ہستیوں اور عقائد کا غیر سنجیدہ ٹھٹھہ مذاق بنایا جائے۔ البتہ معاشرے کے اِن مقدس ستونوں کے بارے حقائق پر مبنی سنجیدہ تجزیہ یا مہذب بحث گستاخی کے زمرے میں نہیں آتی۔ 
رُشدی کا عمل مسلمانوں کے لیےآزادئ رائے کے تحت تب ہوتا، اگر اس میں سنجیدہ علمی بحث ہوتی (جو کہ نہیں تھی)۔ یہ بھی سمجھنا چاھیئے کہ آزادئ رائے کا مطلب دو مختلف کلچرز میں مختلف ہو سکتا ہے۔ مغرب اپنے ہر مقدس ستون کو ڈھا چکا ہے، اور ان کے لیے اپنے کسی بھی شخص کا کسی بھی بناء پر مذاق اڑانا بڑی بات نہیں۔ لیکن مشرق میں ایسی صورتحال نہیں۔ ادھر لوگ ابھی بھٹو، نواز شریف اور عمران خان نامی بُتوں کی آنکھیں بند کر کے پوجا کر رہے ہیں اور شرک ترک کرنے پر تیار نہیں۔

ویسے ابھی ابھی ایک فاسد خیال دل میں آیا کہ ہم ہزاروں میل دور ہونے والی گستاخی کو برداشت نہیں کرتے لیکن، خود ہر روز کسی نہ کسی کا بے بنیادفحش مذاق بنا کر دھڑلے سے عملی طور پر سلمان رُشدی بنے پھرتے ہیں۔ مرزا قادیانی کے ٹٹّی خانے میں مرنے کا مذاق تو آپ نے سُن ہی رکھا ہوگا۔ یا پھر عیسائی عورت کی ٹھنڈی تاثیر ہونے کا تذکرہ بھی سُن رکھا ہوگا۔شیعوں کے غسل موت پر مردے کی اندرونی صفائی کی غرض سے ڈنڈا استعمال کرنے اور پھر اُس ڈنڈے کو برکت کی غرض سے محرم میں پکائی گئی دیگوں میں پھیرنے کی فحش بکواس بھی سُن رکھی ہوگی۔ دس محرم کی رات "شام غریباں" منانے کی غرض سے بتیاں بند کرنے اور مردوں عورتوں کو ایک دوسرے پر کُھلا چھوڑ دینے کی لغویات بھی سُن رکھی ہوگی۔ بریلویوں کے طاہر "الپادری" وغیرہ اور وہابیوں دیوبندیون کے کئی لیڈروں اور عقائد کے بارے شغل میلہ بھی سُن رکھا ہوگا۔ 

مذہبی ہستیاں اور عقائد چھوڑیں، اس "آزادئ رائے" کا استعمال کرتے ہوئے ہم اپنے اردگرد کے ہر بندے کا مذاق بناتے ہیں، لیکن چاہتے ہیں کہ ہمیں معاف رکھا جائے۔  کیا یہ کُھلا تضاد نہیں؟

بات واپس ملالہ کی طرف۔ پیرے سے صاف ظاہر ہے کہ ملالہ نے شیطانی آیات کے حوالے سے کوئی "بکواس" نہیں کی، اور یہ کہ اوریا مقبول جان اور عباسی صاحب   کا فرمانا کہ  کتاب میں پتہ نہیں کیا  گستاخی کی گئی  ہے، غلط ہے۔ یہ دونوں آدھے سچ اور آدھے جھوٹ بول کر معصوم عوام کے جذبات ملالہ کے خلاف ابھار رہے ہیں۔  غالباً  سلمان تاثیر کی طرح ملالہ کو بھی جھوٹا الزام لگا کر اِس دفعہ توہین رسالت کے الزام میں مروانا چاھتے ھیں۔ 

یا پھر غالباً میری انگریزی کمزور ہے کیونکہ میں نے فزکس میں ایم اے کیا ہوا ہے۔ :)

اب آئیں دوسری بات کی طرف اور یہ ملاحظہ فرمائیں۔


ثابت ہوا کہ ۔ ۔ ۔ 
ویسے اِس ایک جگہ کے علاوہ کہیں بھی "پیس بی اپون ہم" کا لفظ استعمال نہیں ہوا۔ جس کی وجہ غالباً یہ ہے کہ کتاب ملالہ نے نہیں بلکہ اُس کی خالہ  کرسٹینا لیمب  نے لکھی ہے۔  ہودبھائی کی بات صحیح ہے  کہ پبلشر ٹارگٹ مارکیٹ کے حساب سے کتاب کا متن تبدیل کرتا ہے۔ اس کتاب کے اردو ترجمے میں آنحضرت کا نام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ہی  چھپے گا۔

تیسرا  الزام  یہ کہ قادیانیوں کے حق میں بات کی گئی۔ تو  یہ متن ملاحظہ کریں۔


فرماتی ہیں کہ  ہمارے ملک کی اٹھارہ کروڑ آبادی میں 96 فیصد  مسلمان ہیں۔  اِس کے علاوہ دو ملین عیسائی اور دو ملین قادیانی ہیں جو کہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن گورنمنٹ نہیں مانتی۔  اِن اقلیتوں پر اکثر حملے ہوتے ھیں۔

غور کریں۔ قادیانیوں اور عیسائیوں کا ذکر ایک ہی جملے میں ہے۔ یعنی؟
قادیانیت کے حق میں کہاں لکھا گیا ہے، اگر کسی پڑھنے والے کو معلوم ہو تو مطلع کرے۔ 
اب یہ مت کہیے گا کہ حملوں کی بات کر کے مسلمانوں کو بدنام کیا گیا ہے!!!

قرآن میں فرمایا گیا ہے کہ مومنو۔ جب کوئی فاسق تمہارے پاس خبر لے کر آئے تو بات کی تحقیق کر لیا کرو۔
پڑھنے والوں پر لازم ہے کہ وہ مجھ فاسق پر یقین نہ کریں۔ بلکہ ملالہ کی کتاب دیکھ کر اوپر دیے گئے ریفرنسز کی تحقیق کر کے اوریا مقبول جان، انصار عباسی اور ہودبھائی کے بارے اپنی رائے بنائیں۔

اب کچھ باتیں ہود بھائی نامی خُشکے  کے بارے۔

جو لوگ انگریزی کالجوں میں پڑھ چکے ہیں، وہ خوب جانتے ہیں کہ خُشکے کی اصطلاح ایسے سٹوڈنٹ کے لیے استعمال ہوتی ہے جس کا رات اور دِن اُس کی کتابیں ہوتی ہیں۔ جس کو شُغلِ پڑھائی کے سِوا کسی اور کام دھندے  اور تعلق واسطے کا علم نہ ہو۔اسی لیے، خُشکہ تعلیمی میدان میں تو کُشتوں کے پُشتے اکھاڑتا جاتا ہے، لیکن جب عملی میدان میں آتا ہے تو پریشان ہو جاتا ہے۔ کیونکہ وہ سوچتا  ہے کہ کتاب سے باہر کی  زندگی ،  کتاب کے ورقوں کی طرح بالکل صحیح ترتیب میں  ہوگی۔ عملی زندگی کی حقیقت بالکل برعکس نکلتی ہے۔ یہاں آ کر معلوم ہوتا ہے کہ کتابیں جتنی مرضی رٹّی ہوں، جو بولتا ہے، وہی دولت اور شہرت کے کُنڈے کھولتا ہے۔

ڈیبیٹ، یعنی بحث مباحثہ ایک باقاعدہ فن ہے ، جس میں کامیابی کے لیے کافی تجربہ اور قوت گویائی درکار ہے۔ چالاک اور حرامی لوگ  اپنے آپ کو دلیلوں میں بے بس پاکر بحث کو اکثر ذاتیات کی طرف موڑ دیتے ہیں تاکہ مخالف جذباتی ہو جائے اور غلطی کر بیٹھے۔  خُشکے نے نا تجربہ کاری کے ہاتھوں ، بحث کے اصولوں کی مخالفت کرتے ہوئے  شروعات ہی  ذاتیات سے کی۔ جواباً مخالفوں نے اسے پھر آزمودہ رگڑے لگانے شروع کیے۔ یہ  اگر اتنا ہی پروفیسر اور  عالم تھا تو  کم از کم کتاب ہی اٹھا کر لے جاتا تاکہ جھوٹا جھوٹا کے نعروں کے حق میں کوئی دلیل بھی پیش کر سکتا۔  مہذب ہونے کا دعویدار  ٹو دی پوائنٹ    اور دھیمی بات کرنے کی بجائے  پھولی ہوئی رگوں کے ساتھ جھوٹا جھوٹا کے نعرے لگاتا رہا۔

اوریا مقبول جان اور انصار عباسی نے انتہائی گھٹیا حرکت کرتے ہوئے خُشکے کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اگر خُشکہ محتاط نہ ہوتا تو آج قتل کا فتوٰی گلے میں لے کر پِھر رہا ہوتا۔ اگر یہی بحث اوریا مقبول جان اور انصار عباسی انہی دلائل کی بنیاد پر کسی مغربی ملک میں لبرلز کے ساتھ کرتے، تو ان کے پرخچے اُڑ جاتے۔

اس پروگرام میں ظفر ہلالی نے سچے میچور شخص ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے طوفان بدتمیزی میں بالکل حصہ نہیں لیا۔ باقی تینوں کو بھی خاموش ہی رہنا چاھیئے تھا۔

پس نوشت:
آپ شائد سمجھتے ہوں کہ ایک ٹی وی پروگرام کی اوقات ہی کیا ہے؟۔ لیکن عرض یہ  ہے کہ پاکستان جیسے کم تعلیم یافتہ معاشروں میں عوام کی رائے کا رُخ انہی ٹی وی اینکرز  کے ذریعے بنتا ہے۔ اگر ٹی وی والے پوچھنا شروع کردیں کہ حکومت لال مسجد میں رٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف آپریشن کیوں نہیں کر رہی۔ تو عوام بھی بے چین ہو کر یہی سوال کرنے لگتے ہیں۔ آپریشن کے بعد کسی خاص وجہ کے تحت  یہی ٹی وی والے شور کرنا شروع کردیں کہ اوئے بے غیرتو، تم نے کس قصور کے تحت لال مسجدمیں معصوم لوگ، عورتیں،  بچے بوڑھے مار دیے، قرآن جلا دیے وغیرہ وغیرہ۔ تو عوام بھی  اُسی طرف لگ جاتی ہے۔


اپنی  عوام کسی کمزور یا نرم انداز گفتگو والے بندے کے پیچھے عموماً نہیں لگتی۔ شائد اِس کی وجہ پاکستانیوں کی پرورش کا ایک مخصوص سٹائل ہے۔ ہم جھاڑیں، جھاڑو اور جوتے کھا کر پرورش پاتے ہیں۔اسی لیے جب تک کسی  کا بولنے کا  سٹائل "دبنگ"  نہ ہو، ہم پر اثر نہیں ہوتا۔  جب بندہ گردن اکڑا کر، گلے کی رگیں پُھلا کر، پورے اعتماد کے  ساتھ دھاڑ رہا ہو، تبھی ہمیں لگتا ہے کہ بندے کی بات میں وزن ہے۔ زید حامد،  طاہر القادری، ڈاکٹر اسرار، حمید گُل، طارق جمیل، عمران خان سمیت بہت سوں  کی مثال آپ کے سامنے ہے۔ (ویسے اگر بندہ نواز شریف یا زرداری وغیرہ کی طرح  نرم زبان کا ہو لیکن ہمیں روٹی شوٹی ڈالتا ہو، تو ہمیں اُس کا ڈائی ہارڈ فین بننے سے کوئی روک نہیں سکتا! )

100 تبصرے:

  1. ہمیشہ آپکے پاس سے سیکھنے کو ملتا ہے ، بہت شکریہ ۔
    لگتا ہے کہ ہمارے ہاں اعتدال ختم ہوتا جا رہا ہے ہر بندا ایک ایکسٹیم پر چل نکلا ہے ۔ اور برداشت ختم ہوتی جا رہی ہے ۔
    آپکے تحقیقی مضمون سے اصل صورت حال جاننے کا موقع ملا ۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. Hoodbhouy was right that the other two were liars so how is Hoodbhouy wrong? To be khuskka is not a crime.

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. پہلی بات تو یہ کہ میں خود خُشکہ ہوں۔
      پھر یہ کہ پرویز ھود بھائی کے بارے اناپ شناپ بکنے کا سبب یہ نہیں کہ وہ غلط تھا۔ اپنے میدان میں وہ قوم کا افتخار (چوہدری؟) اور ہیرو ہے۔ لیکن بندہ تجربہ کار ڈیبیٹر نہیں ہے۔ اس کے قلم میں روانی ہے، لیکن زبان میں تمام خُشکوں کی طرح لُکنت ہے۔ اس کو لبرل - کنزرویٹو مباحثوں میں جانے کا شوق ہے لیکن ہر خُشکے کی طرح امتحان سے پہلے ہی نروس ہو جاتا ہے۔ اس کو تیاری کر کے، پورا گیم پلان بنا کرآنا چاھیئے۔ واٹر کار والے معاملے میں بھی اِس نے اسی قسم کی بے تُکی ذاتیات پر مبنی باتیں کر کے گفتگو کا آغاز کیا تھا۔
      انصار عباسی، اوریا مقبول جان و دیگر کنزرویٹو حضرات نے تمام عمر مباحثے کیے ہیں، اس لیے اِن کے مقابلے کے لیے بندہ بھی انہی جیسے تجربے والا ہونا چاھیئے۔ میرا خیال ہے کہ ان دونوں کو کاٹنے کے لیے حسن نثار زیادہ اچھا انتخاب تھا۔لیکن چونکہ پروڈیوسر لبرلز کے ہاتھوں کنزرویٹوز کی دُرگت کا رِسک نہیں لے سکتا تھا، اِس لیے۔ ۔ ۔ ۔۔
      مذہبی جماعتوں کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اپنے بندوں کو تقریر گفتگو و مباحث کے فن میں ٹاپ کی لیڈرشپ ٹریننگ فراہم کرتی ہیں۔ خُشکوں کو چاھیئے کہ یہ بھی اِس طرف توجہ دیں۔ عوام کو چیز اُسی سٹائل میں آوازیں لگا کر بیچیں ، جس طرح کا عوام کا کلچر ہے۔
      خُشکہ ہونا کوئی بری بات نہیں۔ دنیا کے رنگ خُشکوں کے سبب ہی قائم ہیں۔

      حذف کریں
    2. Hoodbhoy said he didn't know that who's coming on program.
      My sympathies are with Hoobhoy he is very fine man once I have met him but agreed with you he should come have with plans.

      حذف کریں
  3. بہت عمدہ ـــ پہلی بار آپکو پڑھا ـ مدلل گفتگو پڑھ کے مزا آگیا ـ
    سعید

    جواب دیںحذف کریں
  4. سچ مشکل سے ہضم ہوتا ہے بھائی جی اور اگر آپ زبردستی ہضم کروانے کی اپنی یہ کوششیں جاری رکھیں گے تو آپ پر فتوٰی لگنے کے واضح امکانات ہیں

    جواب دیںحذف کریں
  5. میرے والد بھی کتاب کو اسلام کے خلاف سمجھتے تھے۔ لیکن آزادئ رائے پر ایمان رکھتے تھے۔
    خود ترجمہ فرما کر بات گمانے کے فن کا اچھا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ میں انصار عباسی کا جملہ ہی نقل کرنا چاہتا ہوں کہ اس کتاب میں جو گالیاں پیغمبر اسلام صل اللہ عیلہ وسلم کو دی گئی ہیں اگر وہ آپ کے والد صاحب کو دی جاےٴ تو بھی آپ اسے آزادی اظہار ہی قرار دیں گے۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. بھائی جان۔ آپ نے اور انصار عباسی نےوہی بات کی ہے کہ

      يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ
      (مومنو۔ نماز کے قریب مت جاؤ)

      حالانکہ پوری آیت یہ ہے
      يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنتُمْ سُكَارَىٰ حَتَّىٰ تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىٰ تَغْتَسِلُوا
      (مومنو! جب تم نشے کی حالت میں ہو تو جب تک جو منہ سے کہو سمجھنے نہ لگو نماز کے پاس نہ جاؤ اور جنابت کی حالت میں
      بھی نماز کے پاس نہ جاؤ جب تک کہ غسل نہ کرلو)

      ملالے کے ابے کی اور میری پوری بات پڑھیں۔

      حذف کریں
  6. بات صرف شدت پسندی کی ہے۔۔۔ بنیاد پرست اپنی شدت کے ساتھ اور لبرل فاشسٹ اپنی شدت کے ساتھ۔۔۔ اور پھر ہر بندہ خود کو ہی تو ٹھیک سمجھتا ہے۔۔۔ ساری آگ ہی "میں" کی ہے۔۔۔ اور اپنی میں اور اپنے علم کے آگے تو کسی کا کھڑا ہونا تو برداشت سے باہر ہے نا جی۔۔۔

    ہم اس ملالہ نامی کتاب کو یہ سمجھ کر نظر انداز کیوں نہیں کر دیتے کہ اس بچی کو استعمال کیا جا رہا ہے، اور جو جو واقعات وہ لکھوا رہی ہے یا اس سے منسوب کیے جا رہے ہیں، اکثر اس کی پیدائش سے بھی پرانے ہیں۔۔۔ چودہ پندرہ سالہ بچی ایسے بیوروکریٹک معاملات کو اتنی باریک بینی کے کیسے سمجھ سکتی ہے۔۔۔

    یہ معززین، جن کا زکر اوپر کیا گیا ہے، ان میں بھی کیا اتنی عقل نہیں۔۔۔ کہ وہ بچی کی کتاب کو لے کر اتنے سنجیدہ ہو رہے ہیں۔۔۔ اونچی آواز میں بات کرنے سے کیا ان کے دلائل ٹھیک ہو جائیں گے۔۔۔ اور ایک دوسرے کو جاہل اور بیوقوف کہنے سے کیا وہ سیانے بن جائیں گے۔۔۔

    پوری قوم کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔۔۔ لیکن دراصل خود کو بیوقوف ثابت کر رہے ہیں۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. صحیح کہا عمران بھائی۔
      صرف ایک کتاب پر کسی کے غلط الزام لگادینے کی وجہ سے ایک مشکوک شخص بالکل ٹھیک قرار نہیں دیا جاسکتا، جو صاحب عقل لوگ شروع سے اعتراض کررہے ہیں وہ ملالہ پر نہیں اس کے والد پر کررہے ہیں جس نے اس کو استعمال کروایا ہے۔ ٹھیک ہے ملالہ کے متعلق آپ تک بیان کیے جانے والے اشکالات کو ہم کانسپریسی تھیوریز مان لیتے ہیں، لیکن کوئی یہ بھی تو بتائے ملالہ نے ایسا کیا کارنامہ کردیا ہے جو اس کے ساتھ کی کوئی بچی یا سوات وزیرستان کی کوئی بچی آج تک نہیں کرسکی، کہ اسکو اتنا پروٹوکول دیا جارہا ہے، میرے خیال میں مغرب نے جتنا پروٹوکول اسے دیا اتنا آج تک کسی لڑکی کو نہیں دیا گیا۔ ۔ یہ سوال اور اس معاملے پر شک کوئی عجیب نہیں ہے کیونکہ مغرب کے ہاں شروع سے مسلم معاشرے کا پاخانہ اور غدار ہی عظیم قرار پاتا ہے۔ ۔ ملالہ کے غلط کاموں کا ثبوت مانگنے والوں کو اس سمت پر ضرور تحقیق کرنی چاہیے کہ آخر وہ کونسا ملالہ کا کارنامہ ہے جو عراق سے لے کر افغانستان، شام سے لے کر کشمیر تک کوئی بچی تعلیم کے لیے نہیں سرانجام دے سکی، اس نے دیا ہے جس کے بدلے وائٹ ہاوس اور برمنگھم پیلس کے دروازے اس کے لیے کھل گئے ہیں اور وہ دنیا کے سب سے بڑے انعام کی مستحق قرار پائی ہے۔ ؟

      حذف کریں
    2. read............... it will broaden your horizon.

      حذف کریں
  7. Bari baat ha, lets right a blasphemous article about Jesus and see the response of Christians and particularly pope. If you are right it mean caricatures in Danish newspaper are also freedom of speech? Why man burnt Israeli flag in Kuwait parliament? Why muslim countries banned many Danish products?
    What type of people we have been, west love dogs but can't bear if call them son of bitch. We only have objection the way she presented her ideas, unless she was in Pakistan she never wrote anything and when she escaped she started blowing fire from her mouth or she was brainwashed for it.

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. Firstly you or any Muslim won't write such article about Jesus because he is also a Prophet to Muslims. Secondly if you or somebody else does that hardly anybody in the West will even notice that.Some might object to it,but nobody will go about agitating in hordes and burning property and issuing Fatwas.There was a book and a film not so long ago written by a christian blaspheming Jesus,and hardly anybody objected or had it banned.And Malala was writing a column in the newspapers before she was shot(and was shot exactly for that).And Pakistan as a nation is brainwashed by illiterate Mullahs,hundreds of times more than Malala might be if she is.A young ,brave girl fights the terrorists with guns ,and is maligned by impotent men who should be doing the fighting themselves.And who don't even feel ashamed for it!!!!

      حذف کریں
  8. Thank you for sharing the text of book !
    Mazhar

    جواب دیںحذف کریں
  9. جناب بہت خوب لکھا ہے واقعی آپ جاہر ان کو عائلہ ملک اور سمیرا ملک جیسے تعلیم یافتہ چاہئے۔ اسی طرح پختونخوا سے وزیراعظم نے دو مشیر لئے ہیں جو عوام نے مسترد کئے ہیں آپ سوچ اور لوجک کی بات کرتے یہ لوگ اسلام کی بات کرتے ہیں لیکن اسلامی فقہ کی بات نہیں کرتے۔ لوجک اور اسلامی فقہ ایک چیز ہے لیکن یہ لوگ گونگے اور بہرے ہیں۔ پچھلے ستر سال سے اسلام کے نام پر اس ملک میں جو کچھ ہورہا ہے یہ ان سے سبق نہیں سیکھتے اللہ ان عقل اور دانش دیں۔ کسی سیانے کی بات ہے کہ سیانہ جو کام کرتا ہے وہ دیوانہ بھی کرتا ہے لیکن بڑی خرابی اور مصیبتوں کے بعد۔

    جواب دیںحذف کریں
  10. برادرم، مدت کے بعد ایک مدلل اور مزاح کی چاشنی سے لبریز تحریر پڑھی. جزاک اللہ. آپ کے تمام تر دلائل وزن رکھتے ہیں. سلمان رشدی والی بات کے ضمن میں البتہ ایک ذرا گزارش سن لیجئے. جس زمانے کا ذکر کیا جا رہا ہے، اس وقت شاید مولانا کوثر نیازی کے سوا کسی نے یہ رُسواے زمانہ کتاب پاکستان میں نہیں پڑھی تھی. عام خیال یہ تھا کہ یہ کوئی "رنگیلا رسول" طرز کی کتاب ہے جس میں پیغمبر اسلام (ص) پر رکیک حملے کیے گئے ہیں. اس وقت بھی بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ اس کتاب کو جلا کر یا اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر کے اسے مزید شہرت بخشنے کے بجاے اسے پڑھ کر اس کا مدلل جواب لکھنا چاہئے. گمان ہےکہ ضیا الدین یوسفزئی صاحب بھی اس وقت اس خیال کے حامی تھے. سچ پوچھیے تو میرا بھی یہی خیال تھا مگر جب میں نے یہ کتاب برطانیہ میں پڑھی تو آپ کی راے کا ہم خیال ہوں. ویسے آپس کی بات ہے، آیات غرانیق والی حدیث کا، جو اس کتاب کی اصل متنازعہ چیز ہے، کوئی مسکت جواب علماء سے آج تک نہیں بن پڑا. ذاتی طور پر میں اسے سراسر بے بنیاد سمجھتا ہوں، بھلے اس کی اسناد کتنی ہی مضبوط ہوں اور راوی کتنے ہی ثقہ .. بر سبیل تذکرہ، ایک دوست کا اوپر دیا گیا تبصرہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ہمارے لوگوں کا مغربی معاشرے کے بارے میں مبلغ علم امت اور نواے وقت اخبار کی رپورٹوں اور اوریا اور انصار عباسی کے کالموں پر مبنی ہے.

    جواب دیںحذف کریں
  11. کند ہم جنس با ہم جنس پرواز
    کبوتر با کبوتر باز با باز

    جواب دیںحذف کریں
  12. تواڈے صدقے جاواں استاد جی۔۔۔ ٹھوس ثبوت فراہم کر کے آپ نے دودھ کا دودھ اور دہی کا دہی کر دیا۔۔۔ میں نے ملالہ کی کتاب کے کوئی ستر صفحے پڑھے ہیں اور اتنا تو مجھے بھی ملوم تھا اور سوچ بھی رکھا تھا کہ بلاگ پوسٹ لکھوں گا لیکن شادی کے بعد تو جیسے بلاگی صلاحیتوں کو فالج ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر پرویز مسکین کے ساتھ واقعی زیادتی ہوئی ہے شو پر۔

    جواب دیںحذف کریں
  13. اگر میں اس پروگرام میں شریک ہوتا، تو انصار عباسی سے کہتا کہ ذرا قرآن کی "خاتم النبین.." والی آیت پڑھے، اور اس کے پڑھتے ہی اس کا گریبان پکڑ لیتا کہ تو نے توہین رسالت کی ہے کہ درود نہیں پڑھا بلکہ چودہ سو سال سے اسے نماز اور تراویح میں پڑھنے والے سارے مولوی بھی توہین کے مرتکب ہوتے چلے آ رہے ہیں. اوریا سے بھی کہتا کہ ذرا جواب شکوہ کا آخری شعر پڑھے اور اس کے بعد اسے بھی رگیدتا کہ تونے، اقبال نے اور اس شعر کو خطبے میں لہک لہک کر پڑھنے والے سب مولویوں نے گستاخی کی ہے جس کے نتیجے میں حال ہی میں تیرا (تجھ سے عمر میں آدھی جیو کی پروڈیوسر سے) ہونے والا دوسرا نکاح ٹوٹ گیا ہے. جا حلالہ کروا کر آ.

    جواب دیںحذف کریں
  14. آپ کا لکھنے کا انداز بہت اچھا ہے- صرف ایک بات کہنا چاہوں گا، وہ بھی ڈرتے ڈرتے- در اصل اونچی آواز زبان سے نکلی ہو یا قلم سے مجھے اس سے در لگتا ہے- مجھے اوریا اور انصار دونوں ہی کچھ زیادہ پسند نہیں ہیں- یہ پروگرام دیکھ کر پرویز سے بھی مایوسی ہوئی ہے- یہ حرکت اس نے کوئی پہلی بار نہیں کی- موصوف پہلے بھی کئی بار مباحثے میں لڑ جھگڑ چکے ہیں- آپ نے اس کالم میں انصار عباسی اور اوریا کو خوب رگیدا ہے لیکن پرویز کو تھوڑی چھوٹ دے گۓ - وہ شخص بار بار کہہ رہا تھا کہ کتاب میں ایسا کوئی ذکر ہی نہیں- آپ دونوں جھوٹے ہیں- صاف پتا چل رہا تھا کہ حضرت نے بھی کتاب پڑھنے کی زحمت گوارہ نہیں کی
    اب بات ہو جاۓ کتاب کی- بھائی بات یہ ہے کہ آپ کی بات سے سو فیصد متفق ہوں کہ سلمان رشدی جیسی فضول کتابوں کو نظر انداز کر دینا سب سے بہتر ہوتا ہے- مسلہ یہ تھا کہ ہماری پیاری ملاله نے یہ لکھا تھا،
    "میرے والد بھی کتاب کو اسلام کے خلاف سمجھتے تھے۔ لیکن آزادئ رائے پر ایمان رکھتے تھے۔"
    آزادی اظہار راۓ پر ایمان رکھنا ایک الگ بات ہے اور سلمان رشدی جیسی لغویات لکھنا ایک الگ بات ہے- ان دو باتوں کو خلط ملط کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ بطور ایک مسلمان کیا یہ کہنا بہتر نہ ہوتا؟
    "میں آزادی اظہار راۓ پر یقین رکھتا ہوں لیکن سلمان رشدی نے جو لکھا وہ آزادی اظہار راۓ نہیں بلکہ دل آزاری کے زمرے میں آتا ہے، اور جو کچھ اس کتاب میں لکھا گیا ہے اس کا جواب دینے والا یا جوابی کتاب لکھنے والا کوئی پاگل ہی ہو گا کیونکہ یہ سنجیدگی سے کسی علمی بحث کو دعوت دیتی کوئی کتاب نہیں تھی، محض ایک پاگل آدمی کا توجہ حاصل کرنے کا گھٹیا طریقہ تھا"
    اوپر میں نے بطور ایک مسلمان کہا کہ اسے کیا کہنا چاہئے تھا- اب بات ہو جاۓ مغربی انداز فکر کے تحت اس پر راۓ کی- جو میں انگریزی میں ہی لکھ رہا ہوں- پڑھیے اور ٹھنڈے دماغ سے غور کیجیۓ

    Writing my discussion with a foreigner on Freedom of Expression with respect to Blasphemous Publications:

    Person: You Pakistanis, why don't you believe in freedom of expression?

    Me: Is it written in your constitution that religion is a personal affair of everyone?

    Person: Absolutely

    Me: Is it also written in your constitution that your freedom ends where my nose starts meaning you can not interfere in anyone's personal affairs? Freedom of expression does not permit you to do that?

    Person: Heck yes!

    Me: So who gave someone a right to interfere in my personal life? As per your constitution religion is my personal affair and your constitution prevents you from interfering in anyone's personal life

    Person: I have never thought like that earlier.

    Me: Its never too late, think now and upon your return to your country educate your countrymen about it as well

    آخر میں آپ کی ایک بات سے سو فیصد متفق ہوں- حسن نثار ایسے لوگوں کا بہترین علاج ہے- وہ بندہ پکا مسلمان ہے اور صرف عقل کی اور دانش کی بات کرتا ہے- ہمیں ایسے ہی لوگ چاہئے ہیں، جن کو لبرل حضرات طالبان بولیں اور طالبان حضرات لبرل قرار دیں- یہ آج کل سچائی کا پیمانہ ہے ویسے- آپ کی کسی بھی راۓ پر کوئی لبرل یا کوئی مذہبی انتہا پسند بہت اچھل اچھل کر داد دے رہا ہو تو سمجھ جائیں دال میں کچھ کچھ کالا ہے

    جواب دیںحذف کریں
  15. جسارت کی معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ مقبول جان اور انصار عباسی سے کبھی آمنا سامنا نہیں ہوا البتہ ستمبر 2001ء سے قبل اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں پرویز ہود بھائی کو سُننے اور اُن کا سوالات کے جوابات دینے کا اسلوب دیکھنے کا موقع ملا تھا تو احساس ہوا تھا کہ پی ایچ ڈی کرنے والوں میں بھی کچھ جاہل ہوتے ہیں جن میں سے ایک پرویز ھود بھائی ہے ۔ موصوف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے ظُلم ستم کا نشانہ بننے والے سرینگر کے باشندوں کو دہشتگرد قرار دیا تھا ۔ جب اُن سے اس کا پسِ منظر یا ثبوت پوچھا گیا تو موصوف اُکھڑ گئے اور جواب دینے کی بجائے پوچھنے والوں کو اندھا اور جاہل کہہ دیا ۔ فزکس میں علم ہو گا مگر اُن کا ہر فن مولا ہونے کا دعوٰی سچائی کے قریب سے بھی نہیں گذرتا

    جواب دیںحذف کریں
  16. مجھے بھی یہ پروگرام دیکھنے کی سعادت نصیب ہوئی اورتینوں جہلائے کرام کی جہالت پر افسوس ہوا ۔ اگر ان کا طرز عمل یہ ہے تو عام آدمی کی نفسیات کا اندازہ آپ بخوبی لگا سکتے ہیں

    جواب دیںحذف کریں
  17. بہت اچھا تبصرہ جاتی مقالہ ہے، یہ ہمارا عمومی رویہ ہے اور ہمارے نام نہاد اکابرین نے تو قسم کھائی ہوئی ہے کہ کوئی ایسی بات یا کام نہیں کرنا جس سے ملک و قوم کا مفاد ہو، یا کسی کے کچھ پلے پڑ جاوے

    جواب دیںحذف کریں
  18. سامراج و مغرب، فتنہء روشن خیالاں و قادیانیت کی لاڈو میڈم معصوم ملالہ عریانی و فحاشی کو پروموٹ کرنے والے دیسی اتا ترک پرویز مشرف کی روشن خیالی کی حامی اس لئے ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے آقا امریکہ اور مغرب جیسی فحاشی و عریانیت اور سیکولر نظریات کا علمبردار تھا۔ ملالہ کو مشرف اور اس کی سوچ کیوں نہ عزیز ہو کہ وہ پاکستان میں سلمان رشدی برانڈ سیکولر طبقے، فتنہء قادیانیت کے دجالی منشور اورسامراج کے ابلیسی عزائم و مفادات کا محافظ تھا۔ ملالہ کو ضیا الحق سے کیوں نہ نفرت ہو کہ ضیا نے آئین میں فیصلہ کن ترامیم کے ذریعے قادیانی زندیقوں کی دجالی تبلیغ کا سلسلہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے روک دیا تھا۔ ملالہ کو ضیا الحق سے کدورت کیوں نہ ہو کہ اس نے ملالہ کے محبوب بھارت اور روسی آقاؤں کو عالمی فورم پر سفارتی اورافغانستان میں جنگی محاذ پر عبرت ناک شکستوں سے دوچار کیا ۔ میرے مطابق اس معصوم بچی کےغدار ملت والد کی مثال بازار حسن کے اس دلال باپ سی ہے جسے بحر صورت اچھے معاوضے کی فکر و انتظار رہتا ہے۔ ایسےغیرت باپ کیلئے یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی کہ اس کی بیٹی کا گاہک امریکی ہے، برطانوی ہے قادیانی ہے یا سلمان رشدی کا سیکولر عاشق، اسے صرف پیسے سے غرض ہوتی ہے۔ اور یہاں تو خیر سے پیسے بھی ڈالروں اور پاؤنڈوں کی شکل میں مل رہے ہیں۔ ولائتی آقاؤں نے اسے بھی قادیانی خلیفہ مزرا مسرور اینڈ کمپنی، الطاف حسین اور اپنے دوسرے اسلام دشمن بغل بچوں کی طرح لندن کی پر آسائش مخملی گود میں لیکر بیش بہا انعام و اکرام سے نوازا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. " ایسےغیرت باپ کیلئے یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی کہ اس کی بیٹی کا گاہک امریکی ہے"

      Farooq Hasan tum intehai ghatia aur beghairat aadmi hu. koi Punjabi hi Pakhtoonoon ki beti kay leeay aisay ghatia alfaaz istemalal kar sakta hai..lagta hai tumhari maan bazaar-e-husan say hai ur tum iska ghusa Malala pay utaar rahay hu..

      حذف کریں
    2. فاروق درویش ..... بندر کے ہاتھ میں استرا والا ڈایلاگ آپ پر سب سے زیادہ فٹ آتا ہےکیونکہ زبان کی مہارت آپ کے پاس ہےلیکن عقل اور شعور سے پیدل ہونے کی وجہ سے اس مہارت کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی بجائے نفرت انگیز مضامین اور کمنٹس لکھ کر اپنی اور اپنے جیسے سینکڑوں بلکہ ہزاروں قارئین کی مت مار رہے ہیں.

      اللہ سے دعا کیجیے کہ آپ کو دانش اور شعور کی نعمت نصیب ہو. علمی عاجزی نصیب ہو، اور آپ کو اپنی صلاحیتیں کسی اچھے مقصد کے لیے استعمال کرنے کا موقع ملے. یاد رکھو کہ سلمان رشدی کے پاس بھی معلومات اور لکھنے کی مہارت کی کمی نہیں ہے، بلکہ اس کی قوت مشاہدہ اور اظہار آپ سے بہت درجے زیادہ ہے. اس کے پاس اگر کچھ نہیں ہے تو حقیقی سمجھ اور اعتدال نہیں ہے. اگر آپ نے بھی اپنی روش نہیں بدلی تو اسی طرح ڈیجیٹل ٹٹیاں کر کر کے آخر کار اس دنیا سے دور دفعان ہو جا ئینگے اور کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا.

      حذف کریں
  19. احباب میرا کھلا موقف رہا ہے کہ فتنہء قادیانیت کے زندیق شیاطین، پیمانہء غداری کا ایسا اعلی ترین تھرمامیٹر ہیں جس کی ریڈنگ کبھی بھی غلط نہیں ہوتی۔ قادیانی زندیق جس شخصیت یا نظریہ کی بھی حمایت کریں، فوراً سمجھ جانا چاہیے کہ وہ کرداریا نظریہ دشمن ملک و ملت ہے۔ سو قادیانیوں کی طرف سے ملالہ کی حمایت یا ملالہ کی طرف سے اپنی کتاب میں قادیانیوں کے کافرانہ دجالی موقف ( کہ وہ خود کو مسلمان سمجھتے ہیں اور حکومت انہیں کافر قرار دیتی ھے) کا اظہار اس امر کا ناقابل تردید ثبوت ہے کہ یہ دونوں اسلام دشمن فتنے یہود و نصاری اور ہندوآتہ کے بغل بچے ہیں۔ آج ہر قادیانی کی وال اور پروفائل پر، ھر قادیانی ویب سائٹ پر ملالہ کی تصویر اور قصیدے از خود بول رہے ھیں کہ ملالہ اور قادیانی یہود کے پالک بہن بھائی ھیں ۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. Farooq dawesh sahib, please tell us about Ideology of Pakistan and 2 Qomi Nazaryah in the light of the following, copied from somebody's remarks below:
      قائد اعظم خود قادیانی خلیفہ کے پاس ووٹ مانگنے گئے تھے. پھر اس کے مرید سر ظفر اللہ کو وزیر خارجہ بھی بنا دیا. قادیانیوں نے
      لیاقت علی خان، اسکندر مرزا، غلام محمد، چودھری محمد علی، ایوب خان، یحیی خان سب کی بھر پور حمایت کی اور غفار خان کی مخالفت.. تو اس حساب سے یہ سب حکمران کیا ٹھہرے اور غفار خان کیا ٹھہرا؟

      حذف کریں
  20. جناب انصار عباسی صاحب نے سب سے اہم اور فیصلہ کن سوال کرتے ہوئے درست لکھا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔ " قادیانیوں کے بارے میں یہ لکھنا کیوں ضروری سمجھا گیا کہ احمدی اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں جبکہ ہماری حکومت کہتی ہے کہ وہ غیر مسلم ہیں۔ یہ کنفیوژن پیدا کرنے کی کیا ضرورت تھی جب کہ حقیقت یہ ہے کہ اجماع امت کے نتیجے میں پاکستان کے آئین میں متفقہ طور پر قادیانیوں (احمدیوں، لاہوری گروپ وغیرہ) کو غیر مسلم کہا گیا "۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ملالہ نے ایسا لکھ کر دراصل قادیانیت کے دجالی موقف کو ہائی لائٹ کیا ہے ۔۔۔ ۔ اس نے دشمن اسلام مرتد اوبامہ اور سرحدی گاندھی باچا خان کو اپنا آئیڈیل کیوں کہا ، ہر قادیانی کے دل کی بات کیوں کی، ملعون سلمان رشدی کی گستاخانہ کتاب کو آزادیء رائے کے ساتھ کیوں جوڑا، ایسا سب کچھ کیوں کیا، اس بات کا جواب ہر قادیانی زندیق اور سیکولر شخص کی وال پر اس کی تصویر اور ہر قادیانی سائٹ پر اس کا قصیدہ دے رہا ہے۔ والسلام

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. فاروق درویش ..... بندر کے ہاتھ میں استرا والا ڈایلاگ آپ پر سب سے زیادہ فٹ آتا ہےکیونکہ زبان کی مہارت آپ کے پاس ہےلیکن عقل اور شعور سے پیدل ہونے کی وجہ سے اس مہارت کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی بجائے نفرت انگیز مضامین اور کمنٹس لکھ کر اپنی اور اپنے جیسے سینکڑوں بلکہ ہزاروں قارئین کی مت مار رہے ہیں.

      اللہ سے دعا کیجیے کہ آپ کو دانش اور شعور کی نعمت نصیب ہو. علمی عاجزی نصیب ہو، اور آپ کو اپنی صلاحیتیں کسی اچھے مقصد کے لیے استعمال کرنے کا موقع ملے. یاد رکھو کہ سلمان رشدی کے پاس بھی معلومات اور لکھنے کی مہارت کی کمی نہیں ہے، بلکہ اس کی قوت مشاہدہ اور اظہار آپ سے بہت درجے زیادہ ہے. اس کے پاس اگر کچھ نہیں ہے تو حقیقی سمجھ اور اعتدال نہیں ہے. اگر آپ نے بھی اپنی روش نہیں بدلی تو اسی طرح ڈیجیٹل ٹٹیاں کر کر کے آخر کار اس دنیا سے دور دفعان ہو جا ئینگے اور کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا.

      حذف کریں
  21. واہ واہ! سواد آگیا. قادیانی یا امریکی میری حمایت کر دیں تو میں گردن زدنی.. قادیانی اپنے آپ کو مسلمان کہیں، میری حکومت انہیں کافر قرار دے. میں اس بات کا ذکر کرتے ہوۓ انھیں عیسایوں کی طرح غیر مسلم قرار دوں. تب بھی میں ہی گردن زدنی. قادیانیوں کے خلاف قانون بنانے والا بھٹو مگر تعریف کا حقدار ضیا الحق .. میں قربان جاؤں ایسی منطق کے. کسی کے پاس کوئی اعداد و شمار ہیں کہ یہ قوانین بننے سے پہلے کتنے مسلمان قادیانی ہو رہے تھے اور اس کے بعد اس میں کتنے فی صد کمی آئی ہے؟ کوثر نیازی بھٹو کے ساتھ رہے تو مولانا وھسکی .. ایجنسیوں کے ساتھ روابط رکھے تو پاسبان ناموس رسالت.. اصل درویشی بلی تھیلی سے آخر میں باہر آئی ہے. بھلا غفار خان نامی پٹھان کیسے کسی کا آئڈیل ہو سکتا ہے؟ وہ تو ہندو کا ایجنٹ تھا. کیا کہا؟ وہ پانچ وقت کا نمازی تھا، اہل حدیث مسلک سے نزدیک تھا مگر علماے دیو بند کا حلیف تھا ؟ اس سے کیا ہوتا ہے؟ جب مسلم لیگ کے قائد اعظم نے کہہ دیا کہ اس کی اسلام سے وفاداری مشکوک ہے، تو گل ہی مک گئی.. ہیں جی؟ کیا کہا؟ یہ بات کرتے ہوۓ قائد اعظم کے سامنے پورک ساسیج اور ڈرائی جن کا گلاس پڑا ہوا تھا یا نہیں؟ مینوں کی پتا ؟ میں اس وقت وہاں تھوڑی تھا..مولانا شبیر احمد عثمانی کو پتا ہو گا پر وہ تو انتقال کر گئے. ہن کون دسے؟ مرتد تو اسے کہتے ہیں جو مسلمان سے کافر ہو جاے. بارک اوباما کس حساب سے مرتد ہوا؟ وہ جی اس کا ثبوت یہ ہے کہ اس کے ختنے ہوۓ ہوۓ ہیں. آپ نے دیکھے؟ نہیں، پر سنا ہے...

    جواب دیںحذف کریں
  22. اور ہاں یہ تو میں بھول ہی گیا تھا کہ قائد اعظم خود قادیانی خلیفہ کے پاس ووٹ مانگنے گئے تھے. پھر اس کے مرید سر ظفر اللہ کو وزیر خارجہ بھی بنا دیا. قادیانیوں نے لیاقت علی خان، اسکندر مرزا، غلام محمد، چودھری محمد علی، ایوب خان، یحیی خان سب کی بھر پور حمایت کی اور غفار خان کی مخالفت.. تو اس حساب سے یہ سب حکمران کیا ٹھہرے اور غفار خان کیا ٹھہرا؟ چلیں آپ انصار عباسی اور اوریا مقبول جان عباسی سے پوچھ کر آؤ. میں تب تک نماز پڑھ لوں. رفع یدین کے ساتھ..

    جواب دیںحذف کریں
  23. Jawani Pattay Sarkar!!!! ma yea to nahi kehta k aap nay chuk phatay deyea hain lakin aap key yea move boht he ziada smart hai they way you interpreted is good i appreciate it. keep it up coz its new style of satire.

    جواب دیںحذف کریں
  24. انصار عباسی اور اوریا مقبول جان،
    عقل سے پیدل اُن ذی حیات میں شامل ہیں جن کے پاس ’’اطلاعات‘‘ تو ہوتی ہیں لیکن ’’علم‘‘ ان کو چھو کر بھی نہیں گزرتا۔
    ان کا تعلق ’’مذھب اسلام‘‘ کےنام پر آباء و اجداد کے(عقل کے) اندھے پیروکار ، ’’مسلمان‘‘ قبیلے سے ہے۔

    یہ اللہ کے احکام کا غیر اللہ کی باتو ں سے ’’گھیراؤ‘‘ کر کے ’’اجماع امّہ‘‘ کے نام پر بغیر سوچے سمجھے خلافِ قرآن احکام پر عمل پیرا رہتے ہوئے ،اللہ اور آخرت پرایمان کا دعویٰ کرتے ہیں مگر قرآن ان کو مومن [امن و حفاظت کا حامل] تسلیم ہی نہیں کرتا۔

    ’’دین اسلام‘‘ پر کاربند ہر ’’مسلم‘‘کے لئے ’’حجتہ البالغہ‘‘ صرف اس اللہ کی آیات ہوتی ہیں جس کے سوا کوئی ’’الہ‘‘ نہیں ہے۔

    جہاں تک ’’مذھب اسلام‘‘ کے پیرو کار ’’مسلمانوں‘‘ کاتعلق ہے تو ہر ’’مسلمان‘‘ کے لئے ’’حجتہ البالغہ‘‘ اس کے اپنے ’’امام‘‘ کی پیش کردہ ’’روایات‘‘ ہوتی ہیں جن کو وہ اپنا ’’الہ‘‘ تسلیم کرتے ہیں۔
    ان (عقل کے) اندھے پیروکاروں کا ماننا ہے کہ کائنات کا نظام ’’منتروں‘‘ پر چل رہا ہے حتیٰ کہ اللہ بھی اپنے ’’محبوب‘‘ کے درجات ’’درود شریف‘‘ کے ذریعے بلند کرتا ہے۔

    قرآن مجید کے تمام تراجم اور ’’مسلمان‘‘ کے ہر فرقے کے علماء کے ’’اجماع‘‘ سے یہ معلوم ہوا کہ رسول کریم کے نام کے ساتھ ’’صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم‘‘ لکھنا اور ان کے لئے ’’درود شریف‘‘ کا پڑھنا لازم ہے کیوں کہ یہ واحد فعل ہے جو مخلوق کے ساتھ مل کر خالق (یعنی اللہ) بھی انجام دیتا ہے لیکن
    جب میرے علم میں یہ بات آئی کہ رب کی آیات پر بھی شواہد سے آنکھیں اور دلائل سے کان بند کرکے سر پٹخنے کی ممانعت کی گئی ہے تو ذہن میں ’’صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم‘‘ لکھنے اور ’’درود شریف‘‘ پڑھنے کے حوالے سے یہ خیال پیدا ہوا کہ

    کیا کائنات کا نظام ’’اوراد‘‘ (منتروں) پر چل رہا ہے، حتیٰ کہ اللہ بھی اپنے ’’محبوب‘‘ کے درجات درود شریف کے ’’الفاظ‘‘ کے ذریعے بلند کرتا ہے؟

    انصار عباسی اور اوریا مقبول جان جیسے تمام مسلمانوں، خصوصاً ’’علماء‘‘ سے التجا ہے کہ قرآن کریم (کی سورۃ کا نام اور آیت نمبر) کا حوالہ دیتےہوئے درج ذیل سوالات کا جواب عنایت فرما دیں تاکہ راہِ راست نظر آجائے؛ اللہ آپ کو اس کا اجر عطا فرمائے گا:

    @ کیا رسول اللہ نماز کے اختتام پر صرف اپنے آپ پر اور اپنی آل پر درود پڑھتے تھے حالانکہ سورۂ الانبیاء کی آیت (107) میں ان کو رحمۃ للعٰلمین قرار دیا گیا ہے ؟

    @ قرآن کریم میں ’’ آل محمد‘‘ کا ذکر کہاں ہے؟

    @ سورۂ احزاب کی آیت (43) میں بتایا گیا ہے کہ اللہ اور ملائکہ مومنین کواندھیرے سے نور کی طرف لانے کے لئے ’’ صَلی‘‘ کرتے ہیں اور اسی سورہ کی آیت (56) میں ایمان لانے والوں کو اطلاع دی گئی ہے کہ اللہ اور ملائکہ نبی پر ’’ صَلی‘‘ کرتے ہیں اور ساتھ ہی حکم دیا گیا ہے کہ تم بھی ان پر ’’ صَلی‘‘ کرو ( يَـٰٓأَيُّہَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ صَلُّواْ عَلَيۡهِ )

    لیکن ہم خود ’’ صَلی‘‘ کرنے کی بجائے اللہ سے کیوں کہتے ہیں کہ ( اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ ) اے اللہ آپ محمد اور آل محمد پر ’’ صَلی‘‘ کیجئے ؟

    @ کیا درود کے الفاظ ادا کرنے کی وجہ سے نبی کے درجات بلند ہوجاتے ہیں یا ہمارے دعائیہ الفاظ کی وجہ سےاللہ ان کے درجات بلند کرتا ؟

    @ اگر صرف درود کے الفاظ نبی کے درجات بڑھا دیتے ہیں تو اللہ کا اس میں کیا کردار ہے؟

    @ اگر دعائیہ الفاظ کی وجہ سےاللہ ان کے درجات بلند کرتا ہے تو اللہ کےطرف سے پڑھے جانے والے دعائیہ الفاظ پر نبی کے درجات کون بلند کرتاہے ؟

    یاد رکھیے،

    اندھا پن صرف آنکھوں کا ہی نہیں ہوتا بلکہ سوچ کا مقیّد ہوجانا بھی اندھا پن ہی ہوتا ہے۔
    شواہد سے آنکھیں اور دلائل سے کان بند کرکے سمجھ سے کام نہ لینے والے افراد مویشیوں سے بھی زیادہ بھٹکے ہوئے غافل ہوتے ہیں۔
    جو فرد اندھے پن سے کام کرتا ہے اس کا انجام بھی راہ سے بھٹکےہوئے اندھے جیسا ہی ہوتاہے۔
    اسی لئے رب کی آیات پر بھی شواہد سے آنکھیں اور دلائل سے کان بند کرکے سر پٹخنے کی ممانعت کی گئی ہے۔

    [چاروں نکات سورۂ الفرقان کی آیت (73) ، سورۂ الحج کی آیت (46) ، سورۂ الاعراف کی آیت (179) اور سورۂ بنی اسرائیل کی آیت (72) کا مفہوم ہیں]
    RAHEEL ZUBERI

    جواب دیںحذف کریں
  25. FIRST THING... KOI ESSAIII APNAY AAP KO MUSALMAAN NE KEHTA .. WO APNAY AAP KO CHIRISTIAN YA ISSAAII E KEHTAY HEN SO... WO BAT JO KE GAE HA QADIYANION K HAQ MA E KEE GAE HA ... KYUN K QADYANI E KHATME NABUWWAT K MUNKIR HONAY K BAWAJOOD APNAY AP KO MUSALMAAN SAMAJTAY HEN...... READ PARAGRAPH AGAIN PLZ....... :p

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. In this controversial show the impression was given that Dr. Pervez Hoodbhoy left the show. But his letter to Alishba Zarmee reveals that he never left the show. This is what happened:

      "Dr. Pervez Hoodbhoy wrote back to me. Here is the gist of what the show was about:

      “Dear Alishba, Thanks for your concern. A pdf would be nice. It turned out to be a trap. My three reasons for thinking so:

      1) The anchor called me, did not tell me who the others would be. With OM and AA, I had had a serious fight just days earlier and would not have gone if I had known these two were there.

      2) I had no idea they were manipulating the audio level since the DSNG unit had been sent to my house: as it turned out my voice was inaudible, while AA’s was jacked up. He was shown full screen while hurling abuse, I was a small fraction.

      3) They turned off my audio so I thought the program was over. But it turned out that the video was left on, so the impression viewers got was that I had walked out in a huff.

      Thanks for the support from you and your friends.

      Warm regards,
      Pervez"


      - See more at: http://lubpak.com/archives/287879#sthash.rBQQNrOz.dpuf

      حذف کریں
  26. me malala ka himayti rha hn yahan tk k uski kitab k iqtabasat dekhne ka itafaq hua. Jnab! Kya malala ka ye kehna thek he k qadiyani khud ko muslim kehte hain lekin govt nai manti
    Kia govt k alawa musilman unhain musliman mante hain ya wo khatm e nabuwat pr eman rakhte hain. Agr aesa nai to phr ye meetha zehr phelane me ap b brabr k shrik hain

    جواب دیںحذف کریں
  27. عمدہ مضمون اور دلچسپ تبصرے :)

    جواب دیںحذف کریں
  28. محمد رضوان اکرم30 اکتوبر، 2013 کو 6:19 PM

    تم کو کہا جائے کہ تم حرام زادے ہو تو کیا تم کو تکلیف نہیں ہوگی؟ ۔ ۔ ۔ ہمیں انگلش بھی آتی ہے اور ٹرانسلیشن بھی! ۔ ۔ ملالہ نامی کُتّی نے بھونکا ہے کہ اُس کا باپ سٹرونگلی بیلیوو کرتا تھا کہ یہ فریڈم آف ایکسپریشن ہے!!! ۔ ۔ اور یہ کہنا کہ وہ بُک کو اسلام کے خلاف سمجھتا تھا تو کیا سلمان رشدی اسے اسلام کے حق میں سمجھتا تھا؟؟؟ ۔ ۔ ساری دنیا مانتی ہے کہ بُک اسلام کے خلاف تھی!!!۔ اور یہ کہنا کہ پاکستان میں احتجاج صرف اس وجہ سے ھوا کہ ملا ملٹری کا منصوبہ تھا ۔ ۔ تو لعنت ہے ایسا سوچنے والے پر، اُس نے پاکستانی عوام کی تذلیل کی ھے۔ ۔ کیا ہمیں آقا صلی اللہ و آلہ وسلم سے اتنی عقیدت بھی نہیں ہے کہ اگر کتاب پاکستان میں نہ چھپی تو اس پر احتجاج بھی نہ کریں؟ چاہے وہ کتنی گستاخانہ ہو؟ ۔۔۔ یاد رکھو! اگر سلمان رشدی ہمارے ہاتھ لگا تو اسے میں دلائل نہیں دوں گا ۔ ۔ ٭٭٭٭٭٭٭ ۔ ۔ ۔ پاگل کتے کا یہی انجام ہے۔ ۔ ۔ میرا اسلام ایسا ہی ہے ۔ ۔ ۔ ملالہ کے باپ سے مختلف!!۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. تمہاری ماں کوئی کنجری لگتی ہے کہ ملالہ کے بارے ميں اس طرح کی زبان استعمال کر رہے ہو کيوں کہ اسلام ميں تو اسطرح کی گالم گلوچ کی کوئی گنجائش نہيں. جب سے اسلام تم کنجروں کے ہاتھ آيا ہے پوری دنيا ميں بدنام ہوگيا ہے. بات شرافت سے بھی کی جاسکتی ہے. اگر سلمان رشدی نے کچھ کہا ہے تو انسان کتے کے ساتھ کتا نہيں بن جاتا ليکن يہ بات تو انسان سمجھتے ہيں تم جيسے کنجر نہيں. کسی غير مسلم نے اسلام کو اتنا نقصان نہيں پہنچايا جتنا تم کنجر اسلام کے اندر بيٹھ کے اسے پہنچا رہے ہو. اگر تم مسلمان نہ ہوتے تو اسلام کا بڑا بھلا ہوتا- ذہنی مريضوں سے اسلام کو کوئی فائدہ نہيں پہنچ رہا. غالبا يہي نقطہ ملالہ کے ابا کا ہے جس پہ تم ذہنی مريض گرم ہوحاتے ہو اور اول فول بکنے لگتے ہو.

      حذف کریں
    2. جو میرے نبیؐ اور اسلام کے بارے میں غلط لکھے گا، اس کے ساتھ یہی زبان استعمال ہوگی۔ اللہ کے نبیؐ نے باقاعدہ صحابیوں کو بھیجا ہے کہ جاؤ فلاں میری گستاخی کرتا ہے اس کا سر کاٹ دو۔ ہم تو اسی پر عمل کریں گے۔

      Indeed, the penalty for those who wage war against Allah and His Messenger and strive upon earth [to cause] corruption is none but that they be killed or crucified or that their hands and feet be cut off from opposite sides or that they be exiled from the land. That is for them a disgrace in this world; and for them in the Hereafter is a great punishment. Surat Al-Maidah 5:33

      جو لوگ خدا اور اس کے رسول سے لڑائی کریں اور ملک میں فساد کرنے کو دوڑتے پھریں ان کی یہی سزا ہے کہ قتل کر دیئے جائیں یا سولی چڑھا دیئے جائیں یا ان کے ایک ایک طرف کے ہاتھ اور ایک ایک طرف کے پاؤں کاٹ دیئے جائیں یا ملک سے نکال دیئے جائیں یہ تو دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لیے بڑا (بھاری) عذاب تیار ہے

      And already were messengers ridiculed before you, but those who mocked them were enveloped by that which they used to ridicule. Surah Al An'am 6:10 & 6:11
      اور تم سے پہلے بھی پیغمبروں کے ساتھ تمسخر ہوتے رہے ہیں سو جو لوگ ان میں سے تمسخر کیا کرتے تھے ان کو تمسخر کی سزا نے آگھیرا

      Say, "Travel through the land; then observe how was the end of the deniers."
      کہو کہ (اے منکرین رسالت) ملک میں چلو پھرو پھر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا

      حذف کریں
  29. کالم نگاردوسروں کوٹھنڈےمزاج سےگفتگوکامشورہ دیتےدیتےخوداتنےجذباتی ہوگئے کہ اخلاق سے گرےہوئے الفاظ "حرامی" کابلاتکلف استعمال کرگئے۔ دوسروں کونصیحت کرناآسان ہوتاہے۔

    ملالہ ملالہ ملالہ۔ یارمیں تھک گياہوں یہ نام سنتےسنتے۔

    جواب دیںحذف کریں
  30. واقعی بہت محنت سے لکھا گیا ہے،بس ایک غلطی کر گئے ، جیسا کہ لکھا ہے کہ
    "فرماتی ہیں کہ میرے پتا جی کالج کے دنوںمیں بڑی بحثیں کرتے تھے،"
    اس سے ظاہر ہوا کہ موقع سے فائدہ اٹھا کر، انڈین ،ملالہ کے موضوع کو اچھال کر لوگوں میں بے چینی پھیلا رہے ہیں، پاکستان میں باپ کو پتا جی نہیں کہا جاتا!
    آرٹیکل کی بنیاد بھارت کی وہی پریشانی ہے، یعنی پاکستانی فوج اور اسکی انٹیلی جنس ایجنسی، لہذا ملالہ کی کتاب سے بات شروع کرکے معاملہ کو خوبصورتی سے رشدی ملعون کی بکواس پر مسلمانون کے احتجاج پر پہنچایا گیا،اور ساتھ اطلاع دی گئی کہ ایسا انٹیلی جنس ایجنسی کی ہدایت پر ہوا۔ بس جلدی میں "پتا جی"سے مار کھا گئے۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. یار "پِتا جی" سیدھا سیدھا طنزیہ لکھا گیا ہے۔آپ اصلی سمجھ بیٹھے۔ طنز و مزاح پڑھا کرو، پھر سمجھ آئے گی اردو نثر!۔

      حذف کریں
    2. یہ بلاگ لکھنے والے واقعی تعصبی ہندو ہیں

      حذف کریں
    3. ہندو پکڑا جائے تو قدرتی بات ہے کہ تکلیف اسکے بھائی کوتو ہوگی۔ اسکو بولو، لکھ کر ایک دفعہ پڑھ لیا کرے

      حذف کریں

    4. بغیر جانے اور پڑھے کسی پر جھوٹا الزام لگا دینا اور وہ بھی کسی مسلمان پر ہندو یا کافر یا قادیانی وغیرہ سخت گناہ کا کام ہے اور اسکی اللّہ عزوجل سے معافی طلب کرنی چاہئے

      جو حضرات لفظ پتا دیکھ کر اپنے منہہ سے کف جھاڑنے لگ گئے ہیں ان کو چاہئے کہ وہ شانت ھو جائیں ، دھیرج رکھیں ، اور ہندوستانی فلمیں دیکھنا بند کردیں کہ ان فلموں میں ہندووانہ الفاظ کی بھرمار اور تکرار ہوتی ہے

      میری ذاتی رائے میں تو معزز برقی مشاہداتی قلمکار نے بہت ہی متوازن تجزیہ پیش کیا ہے اور اسکو آنکھوں سے تعصبی پٹی اتار کر پڑھنے کی ضرورت ہے

      حذف کریں
    5. آفرین ھے صاحبانِ بدھی پر۔۔۔ فادر لفظ کا بلاگر نے اگر پتا ترجمہ کر دیا تو اس پر غیرملکی اور ھندو ھونے کا فتوی لگا دیا۔۔ کیسے کیسے کھو ہ کے ڈڈّو اپنی تنگ نگری سے سازشی آوازیں نکالتے ھیں۔۔۔

      مذھب اور قوم سے تو ایسے نکالتے ھیں جیسے ملہار عباسی اپنی سرگم سے کثیف سُر نکلالتا ھے۔۔

      حذف کریں
    6. ہائے۔اب کیا جان لوگے بچّے کی؟ فادر کو پِتا لکھ دیا تو کیا پاکستان میں مچھلمان فادر کو پِتا نہیں لکھتے؟ ہائے رام!۔

      حذف کریں
    7. فادر، باپ یا پِتا۔ جو بھی کہو۔

      لیکن اگر سوات گیا تو "پِٹے" گا بہت!۔ سچّی!۔

      حذف کریں
    8. میں آپ سے دست بدستہ،،یعنی ہاتھ جوڑ کر ،معافی مانگتا ہوں کہ میری تحریر سے آپکی ایسی دل آزار ی ہوئی،،جو کچھ میں نے لکھا اسکی تاویل میں کچھ لکھنا ،اور برا سمجھتا ہوں،جذبات میں ایسی فاش غلطی، آپ مجھے ، اللہ رب العزت کے واسطے معاف فرمادیں، تو آپکی عین نوازش ہوگی۔

      حذف کریں
  31. پہلی بات تو یہ کہ لکھ لعنت ایسے پڑھے لکھے پر۔ کھوتے پر دس پی ایچ ڈی بھی رکھ دیں، وہ پی ایچ ڈی نہیں بلکہ کھوتا ہی رہتا ہے۔باقی دونوں جرنلسٹوں کو چھوڑیں کیونکہ اینکروں اور صحافیوں پر کسی کا کنٹرول نہیں، جو مرضی کہتے پھریں۔ لیکن پرویز ہودبھائی کو شرم آنی چاھیئے۔ یعنی ایک پی ایچ ڈی اس طرح بات کرتا ہے؟؟ ہودبھائی اچھا ٹیچر ہے اور اگریہ مذہب اور تاریخ کا علم حاصل کرے تو اچھا ڈبیٹر بھی بن سکتا ہے ۔! اس کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ سمجھتا ہے کہ میں نے ایم آئی ٹی سے پی ایچ ڈی لے لی ہے اس لیے اب ہر فن مولا ہوں۔ بندہ پی ایچ ڈی ہو اور عمر باسٹھ سے اوپر ہو تو اس کو گھٹیا وار نہیں کرنے چاھیئں۔ لیکن کیا کریں۔ کھوتے پر کتابیں لاد دینے سے کھوتا پڑھ نہیں جاتا۔ جہاں تک ان اینکروں کا تعلق ہے، تو ان کا کوئی کنٹرول کرائٹیریا نہیں ہے۔ کاش کہ ہوتا۔ ان لوگوں کو شائستگی دکھانی چاھیئے، ورنہ ان کے پروگرام بند کیے جائیں۔
    جس ملک کے پڑھے لکھوں کا یہ حال ہے، وہاں کیا تبدیلی آ سکتی ہے۔ :)

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. پرویز سے پوچھنا چاہئیے کہ یہ پچیس سال سے پڑھا رہا ہے، اس نے کتنے پی ایچ ڈی پروڈیوس کیے ہیں۔؟
      جواب ہے، چار۔
      شرم آنی چاھیئے اسے۔ نہ اپنے شعبے میں مہارت نہ کسی اور میں۔ لیکن اپنے آپ کو پتہ نہیں کیا سمجھتا ہے۔

      حذف کریں
  32. جناب عالی! دوسروں کو جاہل کہنے والے! آپ نے بھی تو پوری پوری جہالت کا ثبوت دیا ہے۔جو کوئی آپ کا یہ آرٹیکل پڑھے گا، وہ آپ کی عقل پر ماتم ہی کرے گا۔
    سب سے پہلی بات کہ پرویز ہودبھائی نے انصار عباسی اور اوریا مقبول جان کے اعتراضات کے جواب دینے کی بجائے سیدھا سیدھا دونوں کو جھوٹا قرار دے دیا۔ اس پر لازمی اور فطری بات تھی کہ وہ غصے میں آگئے۔ اور اس کے بعد انہوں نے پرویز ہودبھائی کی جو درگت بنائی اس کا جواز اس نے خود مہیا کیا تھا۔
    دوسری بات ایک طرف آپ ملالہ کی کتاب سے اقتباس پیش کررہے ہیں جس میں وہ واضح طور پر لکھ رہی ہے کہ میرے والد سختی سے اظہار رائے پر یقین رکھتے تھے اور کتاب کا جواب کتاب سے لکھ کر دینے کے حق میں تھے۔
    تو اس سے یہ بات تو ثابت ہوگئی کہ ملالہ ملعون رشدی کی کتاب کو آزادی اظہار رائے شمار کرتی ہے۔آپ کہہ رہے ہیں کہ ملالہ نے شیطانی آیات کے حوالے سے کوئی بکواس نہیں کی۔یہ بکواس نہیں تو اور کیا ہے۔ آپ مزید سمجھانے کے لئے میں اس طرح مثال دیتا ہوں کہ اگر کوئی شخص آپ کے ماں باپ کو گالیاں دے تو کیا آپ اس کو آزادی اظہار رائے سمجھیں گے؟؟
    لہذا ، انصار عباسی اور اوریا مقبول جان نے پرویز ہود بھائی کے ساتھ جو سلوک کیا وہ بہت اچھا اور مناسب تھا ، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہئے۔ اگر آپ دلیل دینے کی بجائے کسی کو جھوٹا جھوٹا کہیں گے تو وہ آپ کو سلیوٹ نہیں کرے گا

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. "لہذا ، انصار عباسی اور اوریا مقبول جان نے پرویز ہود بھائی کے ساتھ جو سلوک کیا وہ بہت اچھا اور مناسب تھ"

      بلی تھيلے سے باہر نکل آئی نہ آخر. تم بھی اسی کنجر محلے سے تعلق رکھتے ہو جو مذہبی, سياسی رنڈيوں کا کھيل ديکھ ديکھ کے خوش ہوتا ہے, اور اپنے اس کنجرپنے کو چھپانے کے ليئے پرويز ہود بھائی کو خوامخواہ رگڑ ديا ہے. کھسيانی بلی کھمبا نوچے. اپنی چارپائی کے نيچے ڈانگ پھيرو.

      حذف کریں
  33. Yeh Malala kay supporters bhi kitnay za'eef hain baycharay.

    They are all sitting here and defending her like she is the best thing sliced bread and as if this book of hers will somehow defeat the Taliban and fix the "issues" in Waziristan and Qandhaar. Let them live in their pathetic fool's paradise. The Taliban give a rat's fanny about all this. They will kill Malala if they get another opportunity.

    Even if they don't get to kill her, Malala, just like many other girls before her, will fade into oblivion. The wheels of history will move on and Waziristan will still host warrior tribal people and Afghanistan will continue to be the graveyard for misguided Imperial ambitions. Nothing will change.

    If you don't believe me then read up about this other "poster girl" Ayesha Mohammadzai (http://www.dailymail.co.uk/news/arti...ruel-laws.html). Her nose was cut off by some stupid people inside Afghanistan who were conveniently labelled as "Taliban". Ayesha was paraded around the world and her face was plastered on the front page of Time Magazine and she became the darling of the West as well. They were hoping to rally her, but all their planning fell flat on its face and very paradoxically the West ended up losing its own proverbial nose!

    Propaganda comes and goes. It almost NEVER has a lasting impact on ground realities and especially when it is being used against a ruthless and fiercely independent people who have been there and done that. Sorry Malala supporters (and I don't think she is that bad either), but Malala is just going to ride this wave of popularity and fade out like Ayesha Mohammadzai, Mukhataran Mai et al. So keep fooling yourself all you want.

    جواب دیںحذف کریں
  34. جس وقت کی ملالہ بات کر رہی ہے اس وقت پاکستان میں احتجاج کرنے والوں میں سے شاید کسی نے بھی اس ملعون کی کتاب کو نہیں پڑھا تھا۔ بس سن رکھا تھا کہ اس نام کے ایک آدمی نے ہماری مقدس ہستیوں کی بے حرمتی کی ہے ۔ لندن میں ہی چند لوگوں نے جمع ہو کر اس کتاب کو آگ لگا کر ثواب حاصل کیا اور کتاب کی مشہوری کا گناہ بھی ۔
    ملالہ کے والد نے بھی کتاب کو پڑھے بغیر ہی کہہ دیا کہ اس کا جواب کتاب کی شکل میں ہونا چاہیئے۔ اب اگر اس نے یہ کتاب پڑھ لی ہے تو معلوم ہو چکا ہوگا کہ اس کا کوئی جواب نہیں دیا جا سکتا کیونکہ اس میں صرف مقدس ہستیوں کا مزاق اُڑایا گیا ہے کسی مسئلے پر بحث نہیں کی گئی نا اسلام پر یا قرآن پر برائے راست تنقید کی گئی ہے۔
    اگر اسلام پر،قرآن یا صاحبِ قرآن ﷺ پر سنجیدہ بحث اور تنقید کی ہوتی تو مسلمانوں میں بہت لوگ ہیں جو اس کا جواب دے سکتے تھے لیکن کیا اگر کتا بھونکے تو انسان کو بھی بھونکنا شروع کر دینا چاہیئے؟
    خاموش رہنا بھی حکمت ہوتی ہے۔
    اگر اس ملعون کو مارنا ہی مقصود تھا تو خاموشی سے مار دیتے رولا پانے کی کیا ضرورت تھی؟
    کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں یا جو بھونکتے ہیں وہ کاٹتے نہیں۔

    رہ گئی ملالہ تو وہ پاکستان کی قابلِ فخر بیٹی ہے اللہ اس کو کامیابی دے۔
    مذہبی غنڈوں کا کام ہی جہنم کے داروغہ کا سا ہے کہ کسی کو باہر نہیں نکلنے دینا۔
    اللہ نے جو خطہ زمین مسلمانوں کو علم کا نور پھیلانے کے لئے دیا ہے یہ اس کو جہالت کے اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں
  35. بہت خوب مدلل اور شائستہ،، پھر جوانی پِٹۜا کیوں ھے،سمجھ نہیں آئی

    جواب دیںحذف کریں
  36. asif zubairOctober 31, 2013 at 3:52 AM
    Good article, worth to reading. But our people will never ever understand, if they understand such things then our country will be paradise. Sadly, I will say it cannot be happen. Bains ke aage been bajane wali baat hai. Hazrat Muhammad (Peace Be Upon Him) ki muhabet ka dam aesa bherte hain jesa baki sab kaam Pakistan me Islam ke according ho rahe hain. Youtube aur doseri social network ki website dech lo, koi aur kaam hi nahi hume, sawaye keechar uchalane ke aik dosera k khilaf, girls ki pictures aur unki voice record ker k rachne. Koi productive kaam ham kerte nahi, sawaye larne jagrene ke, gaali galoch ke, aik dosera ko badnam kerna ke. Koi haal nahi...!

    جواب دیںحذف کریں
  37. I don;t think you watched both of the TV programs attentively. we should be honest, and wise. I told you I respect all ansar abbaasi, orya maqbool, hood boye, halali, talat. everyone for their achievements in life. SO brother, You watch both the programs you are referring in your blog as a neutral person. You will come to the conclusion, in first program, Orya and ansar gave their arguments strongly and after studying the book contents. But when it came to prof.hood, he just started rubbishy, He just started blaming other two without any full stop. and the big joke is he admitted I didnt read the book. I don't know what is written in the book but they are liars this and that. So the ansar abbassi reaction was obvious. Then in second program that hallali saab acted the same. He didn't know about the book, and He just started blaming other three, who came with full preparation. This is not the way to debate someone like they did. I would must appreciate orya maqbool, who always stick to the point and do not go that harsh but he give his point. in the second program, Mr halali gave a reference of the book to support his argument, but He did not know the name of the book even, and Mr Orya maqbool corrected or helped him in that regards. even then he could not prove the point clearly.

    جواب دیںحذف کریں
  38. مولانا طارق جمیل صحیح اسلام کی تبلیغ کرنے والے باعمل مسلمان ہیں اور کسی مکتبہ فکر کے خلاف نفرت نہیں پھیلاتے۔
    مولانا کا نام کچھ سیاسی/غیرسیاسی ایکٹروں، لیڈروں وغیرہ کے ساتھ شامل کر کے دل کے اندھےپن کا ثبوت دیا گیا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. طارق جميل کو ايکٹروں سے فرصت ملے تو طالبان کے چرچ پہ حملہ کو عين شريعت قرار دينے کی مذمت کرسکے. طارق جميل بھی .بڑا منافق آدمی ہے

      حذف کریں
  39. محمد طاہر غیاث31 اکتوبر، 2013 کو 9:23 AM

    انصار عباسی اور اوریا مقبول نے جو الفاظ کہے ہیں، کتاب میں اس سے زیادہ بکواس لکھی ہوئی ہے۔ چُک چُک کر وہ باتیں لکھی گئی ہیں جن پر امریکہ ہمیں گالیاں دیتا ہے۔ سولہ سال کی بچی کو کیا پتہ کہ ضیاء الحق کا دور کیسا تھا؟۔ اُس کو کیسے پتہ کہ آئی ایس آئی نے پروٹیسٹ کروائے تھے؟ رُشدی اور قادیانیوں کی بات پر تو دلیل سے لکھ دیا تم نے، لیکن اب اس کا بھی بتا دے کہ

    "Jinnah negotiated piece of Real Esate for us but not a state.".....

    یا ضیاء دور میں عورتوں پر پابندی ہونا۔

    اب ذرا اس کو بھی جسٹیفائی کردو؟؟؟

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. مودودی جناح اور مسلم ليگ کی قيادت کو فاسق کہتا تھا اور پاکستان کو ناپاکستان- مودودی کنجر کے بارے ميں کيا خيال ہے؟ ڈيزل کا ابا مفتی محمود بڑے فخر سے کہتا تھا ”شکر ہے ہم اس گناہ (پاکستان) کے بنانے ميں شريک نہيں تھے”- مفتی محمود خنزير کے بارے ميں کيا خيال ہے؟ دارالعلوم ديوبند کے کنجر کانگريسی مولويوں کے بارے کيا خيال ہے جنہوں نے پاکستان کی مخالفت ميں ايڑھی چوٹی کا زور لگا يا؟

      ملالہ بيچاری نے ايسا کيا کہہ ديا کے اس پہ اتنا غصہ آتا ہے؟

      حذف کریں

  40. اگر آپ کے والد کو کوئی گالی دے تو میں چاہوں گا کہ آپ اس کے جواب میں کتاب لکھیں .....

    لیکن اگر کوئی الله کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گالی دے گا تو جی ہاں ، اس کا جواب صرف گولی ہے اور کچھ نہیں

    -----------------------

    قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَايَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لِكَعْبِ بْنِ الْأَشْرَفِ فَإِنَّهُ قَدْ آذَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ أَنَا فَأَتَاهُ فَقَالَ أَرَدْنَا أَنْ تُسْلِفَنَا وَسْقًا أَوْ وَسْقَيْنِ فَقَالَ ارْهَنُونِي نِسَاءَكُمْ قَالُوا كَيْفَ نَرْهَنُكَ نِسَاءَنَا وَأَنْتَ أَجْمَلُ الْعَرَبِ قَالَ فَارْهَنُونِي أَبْنَاءَكُمْ قَالُوا كَيْفَ نَرْهَنُ أَبْنَاءَنَا فَيُسَبُّ أَحَدُهُمْ فَيُقَالُ رُهِنَ بِوَسْقٍ أَوْ وَسْقَيْنِ هَذَا عَارٌ عَلَيْنَا وَلَكِنَّا نَرْهَنُكَ اللَّأْمَةَ قَالَ سُفْيَانُ يَعْنِي السِّلَاحَ فَوَعَدَهُ أَنْ يَأْتِيَهُ فَقَتَلُوهُ ثُمَّ أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرُوهُ

    (بخاری،باب الرھن)

    مختصرترجمہ:
    حضرت عمروبن العاص روایت کرتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے سنا کہ حضور صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کون کھڑا ہوگا کعب بن اشرف کیلئے کیونکہ اس نے اللہ اور اسکے رسول کو تکلیفیں دی ہیں تو محمد بن مسلمہ اٹھ کھڑے ہوےاورپھر جا کر اسکو قتل کردیا۔اور پھر حضور صل اللہ علیہ وسلم کو اطلاع دی کہ میں نے اسکو قتل کردیا۔
    اس حدیث کے ذیل میں فتح الباری نے لکھا ہے کہ یہاں اللہ اور اسکے رسول کو اذیت پہنچانے سے مراد یہ ہے کہ اس نے اپنے اشعار کے ذریعے نبی پاک صل اللہ علیہ وسلم کو تکالیف دی تھیں اور مشرکوں کی مدد کی تھی۔حضرت عمرو سے روایت ہے کہ یہ کعب بن اشرف
    نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی ہجو کرتا تھا اور قریش کومسلمانوں کے خلاف ابھارتا تھا۔یہ یہودی نبی صل اللہ علیہ وسلم کو اور انکے واسطے سے اللہ کو اذیت دیتا تھا تو نبی صل اللہ علیہ وسلم نے اسکے قتل کا اعلان کیا اور محمد بن مسلمہ نے اسکو قتل کرکے حضور صل اللہ علیہ وسلم کو اسکےقتل کی اطلاع دےدی۔
    ---------------------
    عن علی بن ابی طالب قال قال رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم من سب نبیا قتل و من سب اصحابہ جلد(الصارم المسلول صفحہ۹۲،۲۹۹)
    ترجمہ:
    حضرت علی رضی الله تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کسی نبی کو برا کہے اسے قتل کیا جاے اور جو صحابہ کو برا کہے اسکو کوڑے لگادئے جائیں۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. .مياں نواز شريف آجکل برطانيہ ميں ہی ہے. اس سے کہو يہ نيک کام کرتا آئے

      حذف کریں
    2. This is it what you call religion of peace ??? way to go

      حذف کریں
  41. قادیانی غیر مسلم ہیں۔ صرف پاکستان کی حکومت نہیں، بلکہ لوگ بھی یہی سمجھتے ہیں۔ ایک اور بات ۔ کتاب جس مرضی زبان میں پبلش ہو، نبی صلی اللہ و سلم پر درود بھیجنا ضروری ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  42. https://www.facebook.com/photo.php?fbid=10151789958053878&set=a.10151534508988878.1073741831.544858877&type=3&permPage=1

    جواب دیںحذف کریں
  43. I would like to come in contact with the writer , if he may --- cheers

    جواب دیںحذف کریں
  44. Among human beings there are always good people & bad people -- good people do good deeds & bad people do bad deeds , BUT it takes a religion for good people to bad deeds -- cheers & think , thinking is not a crime

    جواب دیںحذف کریں

  45. Qamar Rajpoot Dana
    ''گستاخ رسول کی سزا '' سر تن سے جُدا، سر تن سے جُدا

    ۔ کیوں نہ آج مغرب بھی سیکھے مسلمانوں سے یہی ''ادا''
    لگ جائے مسلمانوں کو آٹے دال کے بھاؤ کا ''پتا''
    یہ تو آج کے کافر ھیں جو سانپ کو دیتے ھیں چھت اور غزا''
    یہ مُحمد'' ھی تھا ۔
    یہ مُحمد'' ھی تھا ۔
    جس نے ایک دن میں بنو قریظہ کے 800 یہودی مرد قیدیوں کا کیا سُر تن سے '' جُدا ''
    سُر تن سے '' جُدا ''
    سُر تن سے '' جُدا ''

    بیچا اُن کی عورتوں اور بچوں کو مثل ِغلام بہ نام ''خدا''
    قاتل ھو تم ، بکتے ھو مسیحا ،تاریخ تمہیں مسخ کرے گی ۔جو تم نے ''کیا''
    '' میں ھندی ھوں، رھوں گاھندی، میرے مسلمان پُرکھوں نیں بہت ظلم ''کیا ''
    غدار ھے وہ جس نے لکھاقاسم کو ''بھلا
    '' اور دھرتی کے راجہ داہر کو ''بُرا
    شرم ھے بھلی،بناتی ھے مجھ کو بھلا
    تُو کیسے پُھلائے پھرے ''سینہ'' اپنا

    اب آچکی ھے قریب تیری ''فنا'' زندہ بھاگ،بھاگ زندہ اب تو زرا

    قریب تیری ''فنا'' زندہ بھاگ،بھاگ زندہ اب تو زرا

    قریب تیری ''فنا'' زندہ بھاگ،بھاگ زندہ اب تو زرا

    جواب دیںحذف کریں
  46. تحاڈی اکثریت چسکا گروپ دے ویلے تے بنجر لوک نیں
    بے دلیلی حقارت آمیز نفرت ،، تحاڈی عقل دے اظھار دا واحد اظھار بن گئی اے
    بہت جلدی علم دا سور پھونکیا جانا وے ..
    تے تسی اپنی بربادی اپنی اکھوں ویکھو گے ....
    سمجھ تے سمبھل جاؤ .. تے
    کیوں ؟؟ کیوں ؟؟ دار ورد شروع کرو ہون لوکو ،،،،
    جی جی دے ورد نیں کر دیتا وے برباد تھانوں لوکو ،،،
    تحقیق توں ڈرنا چھڈو ہون ،، ضامن وے اے تیرے سکھ دی ....
    باقی سقراط تے تسی سارے ای پاکستانی ہو ...
    پر جوگی دے حاجی تے ٹھنڈ اے ...
    جوگی دا کم صرف نقارہ وجاناں وے .. صرف نقارہ
    تسی اپنی زندگی نوں لوڈو دی پوڑی تے سپ دے بے مقصد ہیچان دا قیدی بنا لیا وے ...
    رنڈی دا کوٹھا ، شناختی کارڈ نمبر نئیں منگدا ..
    صرف جی آ یاں نوں ،،، کہندا اے .... حضور ،جی آ یاں نوں
    رنڈی دے کوٹھے دے ان پڑ ،، تے پڑے لکھے واسیو ....
    تسی صرف تے صرف آپنیں بابے نوں ایف آئ ار ویچ اوتے لکھواناں چاندے او

    Pakistani media is farting through their lips on random basis , insulting people likes of Dr . Pervaiz Hoodbe boy & entertaining royal chuutiaz of lowest IQ -- stupid midgets of Pakistani media anchors are making hey of their short term existence

    جواب دیںحذف کریں
  47. ماں کی دوا جنت کی ھوا ، جلنے والے کا منھ کالا ،،اے خدا میرے ابو سلامت رہیں ..
    اے وطن کے سجیلے جوانوں .. ھر لہذا ھے مومن کی ؟؟ ہندوستان عیسایٰ اور یہودی ھمارے ازلی دشمن ھیں اور ہم سے ڈرتے ھیں .ہاہاہا
    فضولیات تے بونگیاں دی رنگبازی دی 65 سالہ مسلسل برسات

    ننگے تے ناںگے ویچ وہوا فرق وے .. ڈنگرو ... انسان بنو تے عقل نوں ہتھ پاؤ ..

    پاکستانی فوج نیں انڈیا کے ساتھ ساری جنگیں شروع کیں اور تمام جنگیں ذلت آمیز طریقے سے ہاریں .
    اور پاکستانی قوم سے ننگا اور بدترین سفید جھوٹ بولا

    سارا پاکستانی میڈیا چو تیا ترین ذہنی معیار کے چسکا فروش اینکروں سے بھرا ہوا ھے .. سیٹھی سے لے کر نیچے تک .. ہارون رشیدسے لے کر اوریا مقبول اور عباسی یا لال ٹوپی ،،، سب کے سب فوج کے پے رول پر ھیں ..
    طالبان گروپ پاکستانی فوج کی پیداوار ھیں اور آج بھی فوج سے ڈکٹیشن لیتے ھیں
    الطاف حسین کی طرح فوج بھی اپنے بندے اپنے ہاتھوں مرواتی ھے .
    خطے میں امن پاکستانی فوج کی عیاشیوں کی موت ھے ..
    جی جی .. سے صدیوں تم برباد ہووے
    کیوں کیوں کا سبق تو سیکھو اب بھائی

    جواب دیںحذف کریں
  48. Cambridge , Oxford or MIT among many top educational institutes in USA & in whole western world . G C university of Lahore or Lums or Quid e Azam unvi Islamabad .... Their class & credibility does always get evaluated by the performance of their outgoing students , output stamps & validate the good or bad reputation of certain school of thought . Its as vulgar as it gets to claim that religion is fine but followers are not good . In fact existing Muslims today are much less cruel than the book actually implies -- fear for the day , when Muslims decides to follow Quran literally -- period

    جواب دیںحذف کریں
  49. Actually, I saw the comments of Orya Maqbool Jan and Ansar Abbasi against Pervez Hoodbhoy as offensive but believes strongly in freedom of speech :D

    جواب دیںحذف کریں
  50. Good blog, well said. I watched that show and was so ashamed to see all that. I don't know Hood Bhai much. He was right on his point but gone too personal like the other two. Orya and Ansar crossed the limits. They were spiting fire. They behaved totally unprofessional and unethical. Nadeem, Australia

    جواب دیںحذف کریں
  51. ان آزادئ رائے وغیرہ کے حامیوں سے پوچھنا چاھیئے کہ یہودیوں کے خلاف کوئی کیوں نہیں بات کر سکتا؟ یورپ کے اکثر ملکوں میں ھولوکوسٹ کے خلاف بات کرنے پر وکیل کیوں بلوانا پڑ جاتا ہے؟

    جواب دیںحذف کریں
  52. ستاسی کمنٹ ہو گئے اور ہم نے آج پڑھی۔
    چلو شاباشی وصول فرمائیں۔
    ہم نے الحمدللہ نہ سلمان رشدی کو پڑھا نہ ملالہ کو اور نہ مستقبل میں پڑھنے کا موڈ ہے۔ لازمی ہے جو چولیاں پڑھی جائیں؟ہمارا خود کا بلاگ چولیوں کو کم ہے کیا؟
    بات بس اتنی ہے کہ ہم سب چوہدری ہیں اور ہمیں کسی دوسرے کی چودھراہٹ قابل قبول نہیں

    جواب دیںحذف کریں
  53. میں نے اس موضوع پر اور بلاگ بھی پڑھے ہیں مگر سب سے اچھا آپ کی تحریر کو پایا۔ وجہ یہ ہے کہ اپ نے تینوں شرکاء کی نفسیات احاطہ کیا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  54. ماہرینِ نفسیات اِس پر متفق ہیں کہ:" تحریر انسان کی شخصیت کی گواہی ہے"۔۔ بس مجھے اتناہی کہنا ہے : اب مجھے اجازت دیں :آپکا بُہت شُکریہ

    جواب دیںحذف کریں
  55. تبصروں کے حوالے سے میں یہ کہوں گا کہ : ماہرینِ نفسیات اِس بات پر متفق ہیں کہ : " تحریر انسان کی شخصیت کی گواہی ہے "۔۔۔
    بس مجھے اتنا ہی کہنا ہے، اب مجھے اجازت دیں ۔ آپکا بُہت شُکریہ ۔۔ (ہوسکے تو پہلا تبصرہ ڈلیٹ کردیں)۔

    جواب دیںحذف کریں
  56. ارے ہاں یاد آیا مجھے ایک بات اور بھی کہنی ہے وہ کہ : تبصروں سے صاف نظر آرہا ہے کہ ہم کتنے تعلیم یافتہ ہوگئے ہیں ۔ اور ہاں ( تبصرہ رہنے دیں ڈلیٹ نہ کریں َ)۔ اب اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔

    جواب دیںحذف کریں
  57. These blinds can not understand that why Malala is discussing these issues.Single-out any thing in this book which is against any other country or religion She only target Islam and Pakistan.All allegations by Malala are same as India or west put on Pakistan.I read whole book and really shocked on every page.But some Jahil are trying to make only issue of Ansar and Orya. Shame on you people.

    جواب دیںحذف کریں

  58. برے نوں نیں برے دی ماں نوں پھڑو مجھے سمجھ نہیں آتا ہے کے جن کتابوں کے مواد سے رشدی جیسے شیطان غلیظ کتابیں لکھتے ہیں ان کو کیوں نہیں بنیڈ کر دیا جاتا ہے ؟

    جواب دیںحذف کریں
  59. انصار عباسی اور اوریا مقبول جان نے ملالہ کی کتاب میں کئی سپیلنگ مسٹیکس بھی ڈھونڈ نکالی

    جواب دیںحذف کریں
  60. فرماتے ہیں ان شیطانی کتابوں کا جواب صرف خاموشی ہے ، لیکن جب کھرا آپ کی اپنی کتابوں سے نکل آئے تو صرف خاموشی سے کام نہیں چلتا کھمبا بھی نوچنا پڑتا ہے جو ابھی تک نوچا جا رہا ہے ۔

    جواب دیںحذف کریں
  61. مظلوم تاریخ کے صفحات میں کھو جائیں اور ظالم اپنی جگہ پھلتے پھولتے رہیں، مذہب کے نام پر جہالت قائم رہے اور جو اس کو چیلنج کرے اسے غیر ملکی پراپیگنڈے کا نام دے کر نظر انداز کر دیا جائے -
    اللہ تعالی بے انصافی نہیں کرتا، ہر ظالم کو فنا ہونا ہے اور طالبان کو بھی

    جواب دیںحذف کریں
  62. agr koi kahy k is coloumn ka likhny wala kutta hy to ap maghrib ki nzar sy daikhain gy ya mashriq ki zra btlaye ga . digar hzrat mery mukhatib nahi wo shewling na choosain .

    جواب دیںحذف کریں
  63. Nice sharing and it is important information to know for every Pakistani

    جواب دیںحذف کریں