23 اکتوبر، 2013

معصوم مُنڈے

اکثر لڑکوں کو سکول کالج کے دور میں لڑکیاں اپنی محبت کے جال میں پھنسا لیتی ہیں۔

کبھی بار بار رانگ نمبر ملا کر تنگ کرتی ہیں۔
کبھی راستے میں جاتے ہوئے چھپ چھپا کےہلکے ہلکے مسکراتی ہیں۔
کبھی محبت کا اظہار کر کے اکیلے ملنے کی خواہش کرتی ہیں۔
ملنے چلے جائیں تو آئس کریم کھاتے کھاتے موبائل اور فون کارڈ کی فرمائش کرتی ہیں۔
کبھی فلرٹ کر کے لڑکے کو گناہ کی جانب راغب کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
کبھی لڑکے کا فون چھین کر زبردستی اُس غریب کے ساتھ اپنی تصویریں بناتی ہیں۔ اور بعد میں معصوم کو شادی کے لیے بلیک میل کرتی ہیں۔
اس چکر میں معصوم لڑکے اپنی زندگی تباہ کر بیٹھتے ہیں 
اور اپنے والد صاحب کی عزّت اور عمر بھر کی جمع پونجی لُٹا بیٹھتے ہیں۔

ہر باپ کو چاہیے کہ اپنے بیٹے کا دوست بن کر اُس سے روزانہ پوچھے ، 
آج وقت کیسا گزرا،
کن کن سہیلیوں سے ملاقات ہوئی۔
اُس کی تمام سہیلیوں کے متعلق معلومات حاصل کرے کہ کس اسامی کی اولاد ہیں۔
اپنے بیٹوں کو بچپن سے ہی ایسی کہانیاں سناتے رہیں جن میں بھیڑیا نما لڑکیاں، بھیڑ جیسے معصوم لڑکوں کو اپنے چنگل میں پھنسا کر خراب کرتی ہیں۔
اپنے بیٹوں کو شروع سے ہی لڑکیوں کے مکر و فریب کی طرف سے ہوشیار رکھیں۔
زمانہ بڑا خراب ہے!
ھیں جی!

26 تبصرے:

  1. ہا ہا ہا۔۔۔ زبردست۔۔۔ اعلیٰ۔۔۔ لڑکیاں ہی لڑکوں کو خراب کرتی ہیں۔۔۔ ہم تو شریف ہوتے ہیں۔۔۔ ہمیں بدمعاش کرتی ہیں۔۔۔ :ڈ

    جواب دیںحذف کریں
  2. از احمر

    بہت خوبصورت طنز

    بہت خوب

    جواب دیںحذف کریں
  3. بہت اعلیٰ ،یہ بد معاش لڑکیاں کہیں کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں
  4. جناب میں تو آپ کے خلاف محکمہ انسدادِ دہشتگردی سے رجوع کرنے لگا تھا لیکن یہ مبصرین نے رائے تبدیل کروا دی ۔ ویسے خیر سے اتنے مشُوم بلونگڑے کونسے مُلک میں پائے جاتے ہیں ۔ البتہ میں یہ بھی نہیں کہہ رہا کہ لڑکیاں ساری بے قصور ہوتے ہیں

    جواب دیںحذف کریں
  5. بے پردہ نظر آئیں جو کل چند بیبیاں
    اکبر زمیں میں غیرتِ قومی سے گڑگیا
    پوچھا جو ان سے آپکا پردہ وہ کیا ہوا
    کہنے لگیں کہ عقل پہ مردوں کی پڑگیا

    جواب دیںحذف کریں
  6. لڑکیوں کی بدمعاشی کا جواب دینے کے لیے بڑی ہمت اور حوصلہ کی ضرورت ہوتی ہے
    جو ہم بے چارے لڑکوں میں کہاں ؟

    جواب دیںحذف کریں
  7. جوابات
    1. ٹوٹلی ایگری ود یو۔ اس پوسٹ کا شان نزول ایک فیس بک پوسٹ تھی، جس کو پڑھتے پڑھتے خیال آیا کہ اگر لڑکی کی جگہ لڑکا کر دیا جائے، اور لڑکے کی جگہ لڑکی لکھ دیا جائے تو مفہوم ہی بدل جاتا ہے۔

      حذف کریں
  8. لگتا ہے کہ آپ بھی ان کی طرف راغب ہے کیونکہ اگر کسی برائی یا برے سے نفرت غرض ہو تو ان کو ہرجگہ پر یاد کرنا کہ یہ ایسی برائی یا برا ہے ، صحیح طریقہ نہیں ہے ۔ اس کو بالکل یاد ہی نہ کیا جائے تو بہتر رہے گا ۔
    اسی طرح تو وہ مزید طورطریقے سیکھ جاتا ہے ۔

    جواب دیںحذف کریں
  9. زمانے کو گالی مت دو، باقی آپ کی بات ٹھیک ہے، یہ تو ان لڑکیوں کا حال ہے جن کی تربیت خراب ہوتی ہیں، لیکن ان لڑکیوں کا حال بھی پتلا ہے جو بھولی بھالی اور شریف بن کر مردوں کے جذبات سے کھیلتی ہیں، جب مرد بیچارہ سچ سچ بتا دے کہ اس کے پاس دولت نہیں ہے تو اکثر لڑکیاں ، مردوں کو سبز باغ دکھا کر تعلق ختم کر دیتی ہیں، کتنے ڈوب مرنے کی بات ہے کہ ایک شریف آدمی آپ کو سچ بتا رہا ہے اور آپ اس کے جذبات سے کھیل رہے ہیں، اسی لیے قرآن و حدیث کی تعلیم سچ بولنا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  10. میرے خیال میں تو لڑکے معصوم ہوتے ہی نہیں۔۔۔معصومیت تو صنف نازک میں ہوتی ہے۔
    اور باپ کو اپنے بیٹے سے سہلییوں سے متعلق نہیں بلکہ دوستوں کے متعلق خبر گیری کرنی چاہیئے،اور وقتا فوقتا ان کی عادات کی اصلاح کرتے رہنا چاہیئے۔
    بھائی یہ بات بلکل بھی درست نہیں کہ بچپن سے ہی بچے کے ذہن میں لڑکی ٭یا عورت٭ کی ایسی ہیبتناک تصویر ڈال دی جائے کیونکہ یہ لڑکی عورت کے روپ میں اس کی ماں ہے اور بہن ہے۔نیز ایسی سوچ کی تعلیم ہمیں اسلام نے نہیں دی۔
    ۔نوجوانوں کے کردار کی تعمیر آج کی اہم ضرورت ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد امت کے لیے عورتیں بہت بڑا فتنہ ہیں
      (او کما قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم) (وسندھذہ الحدیث واللہ اعلم)

      حذف کریں
    2. کم از کم حدیث کو درست پیش کریں اگر نہ ہی سہی تو مفہوم ہی سہی بیان کر دیں۔
      اور نبی کریم ﷺ کی ایک حدیث اور بھی ہے۔
      "تم میں سے بہتر وہ ہے ،جو اپنی بیوی کے حق میں بہتر ہے۔۔۔٭مفہوم حدیث٭
      اور یہ بیوی "عورت" ہے۔۔۔
      صحابہ کرام نے ایک مرتبہ عرض کیا ،یا رسول اللہ!
      آپ کی پسندیدہ شخصیت کون ہیں؟؟؟ قال رسول اللہ ﷺ "عائشہ رضی اللہ عنہا۔۔۔۔٭مفہوم حدیث٭
      امہات المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا "عورت "تھیں۔
      الغرض عورتوں کو فتنہ کہنے کا مفہوم ان سے نفرت کرنا نہیں بلکہ ان سے حتی الامکان بچنا ہے،اور ان "وسائل" کو اختیار کرنا ہے جس کی شریعت اجازت دے۔
      اللہ تعالی ہمیں دین اسلام سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

      حذف کریں
    3. صنف نازک ہو یا سخت کسی ایک کو ہی الزام دینا بہر صورت درست نہیں ۔ لہذا اصلاحی موضوعات کو اپنی ذاتی آلائشوں سے پاک رکھنا چاہیے ۔

      حذف کریں
    4. میں نے حدیث نہیں ، حدیث کا مفہوم پیش کیا ہے، کیونکہ میرے پاس عربی متن نہیں تھا۔

      بے شک، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات سچ ہے۔

      میرے کہنے کا مطلب بھی یہی تھا، کہ شادی سے پہلے عورتوں کے فتنے سے بچنے چاہیے، کیونکہ ان کے فتنے میں پڑ جانے والا شخص بعض اوقات اپنا ایمان کھو بیٹھتا ہے، کیونکہ عورتوں میں بہت ساری دھوکے باز بھی ہوتی ہیں۔
      باقی رہا عورت سے نفرت، تو کسی بھی مسلمان سے ناحق اور بے جا نفرت اسلام کی تعلیم نہیں، شادی کے بعد سب سے زیادہ اچھا سلوک اپنی بیوی سے ہی کرنا چاہیے۔

      حذف کریں
  11. حافظ عمران الہی22 جنوری، 2014 کو 11:25 PM

    جس معاشرے کی عورتیں اچھی ہوں وہاں خرابی کا پیدا ہونا محال ہے اس لیے ہٹلر نے کہا تھا مجھے اچھی مائیں دو میں تمہیں اچھی قوم دوں گا

    جواب دیںحذف کریں
  12. بھائی آپ اپنے ذاتی خیالات یا تجربات کو اس انداز میں بیان نہ کریں۔ یہ انداز ناشائستہ اور انتہائی غیر مناسب ہی نہیں بلکہ کسی حد تک چھچھورا بھی لگ رہاہے

    ایسی نامناسب بات شئیر کرنے سے پہلے یہ ضرور سوچیں کہ ہماری بہنیں بھی کالج میں پڑھتی ہیں کل ہماری بیٹیاں بھی پڑھیں گی تو کیا ان کے لئے یہ لب و لہجہ کوئی اختیار کرے تو ہماری غیرت وحمیت کیا کہے گی ۔

    جواب دیںحذف کریں
  13. بالکل متفق ہوں۔ لڑکوں سے زیادہ معصوم مخلوق میں نے آج تک نہیں دیکھی۔
    :)
    ویسے مذاق سے ہٹ کر سوچیں تو لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کو ہی محتاط رہنا چاھیئے۔

    جواب دیںحذف کریں
  14. جوانی پٹا کون ہے، میں تو نہیں جانتا ، البتہ بات صحیح کی ہے، یہ زندگیوں سے کھیلنے کا طریقہ صرف مرد نہیں عورتیں بھی کرتی ہیں، نجانے ہم حقائق سے کیوں آنکھیں بند کر لیتے ہیں، اللہ ایسی عورتوں کو ہدایت عطا فرمائے جو شریف اور سیدھے سادھے مردوں کے جذبات سے کھیلتی ہیں۔ آمین

    جواب دیںحذف کریں
  15. واقعی،آج کل پلڑا دونوں طرف سے برابر ہے۔جہاں لڑکے اس طرف مائل ہیں وہاں لڑکیاں بھی کسی سے کم نہیں۔اور یہ موضوع پڑھ کر میں اپنی مسکراہٹ چاہتے ہوئے بھی نہ چھپا سکا۔پہلے کبھی یہی باتیں لڑکیوں کے بارہ میں ہوتی تھیں اور اب ایسا زمانہ آگیا ہے کہ یہی حالات لڑکوں پر آگئے ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں
  16. ایہہ تے فیر ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جی !

    جواب دیںحذف کریں
  17. ہر لڑکی ایک جیسی نہیں ھوتی۔ لڑکوں کو تھوڑا عقل سے کام لینا چاھیئے۔
    معصوم لڑکے ہمیشہ غلط لڑکی کو چنتے ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب ہی ایک جیسی ھوں۔
    اچھی لڑکی وہ ھوتی ہے جو آپ کی عزت کرے، آپ کا خیال رکھے۔ اس کے رویے سے ہی اس کی پہچان ھو جاتی ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  18. isi kisam k kuch boys bhi hote hen jo masoom ladkion k sath aisa karte hen

    جواب دیںحذف کریں
  19. معصوم لڑکے زمانے کو برا نہیں کہتے۔ کسی نے بتایا نہیں کہ زمانہ تو اللہ ہے، دن رات وہ لاتا ہے۔ اس لیے زمانے کو برا مت کہو۔ یہ کہ سکتے ہیں کہ لوگ خراب ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں