16 اپریل، 2013

زلزلہ



آج خبر  ھے کہ بہت شدید زلزلہ آیا۔ شدت 
7.9  تھی۔


میں حسن کوسکول سے  لینے کے لیے گھر کے دروازے  سے باہر نکلنے ہی لگا تھا کہ  ایک گورے پڑوسی  کو ننگے پاؤں کاریڈور میں بھاگتے دیکھا۔ پوچھا تو کہنے لگا کہ زلزلہ آرھا ھے۔ میں نے کہا کہ بلڈنگ کی کنسٹرکشن بڑی گھٹیا ھے۔ کسی نے دو فلور نیچے اپنا دروازہ ذرا زور سے بند کر دیا ہوگا، جس کی شاک ویو  کو جناب  زلزلہ سمجھ رہے ھیں۔ لیکن گورا    اپنے زلزلے والے بیان پر اڑا رہا۔ میں نے سوچا سالا  چریا ہو گیا ھے۔ آج صبح صبح ہی شراب چڑھا لی ھوگی۔ اسی لیے اس کو ساری دنیا ڈولتی نظر آ رہی ہوگی۔


واپس آ کر ٹی وی سے پتہ لگا کہ ایران پاکستان کے بارڈر پر زلزلہ آیا تھا، جس کی شاک ویو کافی دور دور تک محسوس کی گئی۔


2005 کا زلزلہ بھی اسی شدت کا تھا۔


غالباً رمضان کے دن تھے۔ میں ننگے فرش پر سویا ہوا تھا۔ اور ایک عجیب سا خواب دیکھ رہا تھا۔


ایک  بگولا  (ٹارنیڈو) بہت ہی تیزی سے عجیب سے انداز میں  گھومتا ہوا اور گڑگڑاہٹ بھری آواز نکالتا  میری  طرف آ رھا تھا۔  یہ آواز ایسی ہی تھی جیسی مسلسل آسمانی بجلی کڑک رہی ہو۔جب اس بگولے نے مجھے اپنی لپیٹ میں لیا تو اس کی چیخ نما کڑکڑاتی آواز اتنی شدید ہو گئی کہ مجھے لگا کہ میرے کان کا پردہ پھٹ جائے گا۔   خوف اتنا شدید تھا کہ میری آنکھ فوراً کھل گئی۔ پتہ لگا کہ زمین زور زور سے ہل رہی  ھے، اور میں زمین پر کان لگائے زلزلے کی آواز سُن رہا ہوں۔


مجھے عموماً  اپنی گزری ہوئی زندگی کے وہی  واقعات یاد رہتے ھیں، جن میں کوئی چیزاتنی  اچھوتی اور مختلف ہو، جس سے ذہن کی سلیٹ پر گہرا نشان جائے۔


یہ آواز اتنی عجیب اور اتنی شدید تھی کہ میرے ذہن سے کبھی محو نہیں ہوئی۔


3 تبصرے:

  1. سن 2005ء کے زلزلے کے وقت میں راولپنڈی میں ایک صاحب کی تلاش میں سرگرداں تھا ۔ اُن کے اپنے دفتر نہ پہچنے کے باعث میں بہت پریشان تھا ۔ میں اُن کے دفتر سے نکلا کہ پتہ کروں وہ کہاں رہ گئے ۔ زمین پر چلتے مجھے دو بار ایسا محسوس ہوا کہ میں گرنے لگا ہوں ۔ میں سمجھا کہ پاؤں کے نیچے کوئی پتھر آ گیا ہو گا ۔ پھر میں نے دیکھا درجن بھر لوگ زمین پر پریشان بیٹھے دعا کیلئے ہاتھ اُٹھائے ہیں ۔ چند لمحے بعد میں نے ایک آدمی کو کہتے سُنا ”بہت شدید زلزلہ تھا“۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. یا اللہ خیر ہو۔ میرے کچھ رشتہ دار بھی کراچی میں ہوتے ہیں وہ بھی بپت پریشانی کے باتیں سنارہے تھے ۔ایسا ہونے پر احتیاطی ترکیب کرے فوراٍ گھر سے باہر آجائے تو وہ کہنے لگی ساتویں فلور پر رہتے ہیں اترتے اترتے ہی زلزلہ کا اچر ختم ہو گیا تھا ۔ لو اس جدید آسانی کے دور میں یہ عجب مشکل کا پتہ چلا۔۔۔ اللہ سب مسلم کی مدد کرے ہر وقت ہر جگہ

    جواب دیںحذف کریں