10 مئی، 2008

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


کل مجھے اپنی ای میل میں اپنی  ہی طرف سے    کئی سال پہلے اپنے آپ کو مستقبل میں بھیجا گیا میسیج ملا۔

 لکھا تھا  ۔ ۔ ۔
 "مجھے نہیں معلوم کہ تمہیں مستقبل میں ای میل بھیجنے کا آئیڈیا کیوں آیا۔ لیکن شائد اس میں قصور  ڈائری لکھنے کی عادت کا ہے۔ اپنی ہی ڈائری کو کئی سال بعد پڑھیں تو لگتا ھے کہ کسی اور شخص نے لکھی ہے۔نہیں پتا کہ جب تم یہ چند جملے پڑھ رہے ہوگے تو اس وقت کن حالات میں ہوگے، لیکن مجھے یقین ھے کہ اب کی نسبت بہت کچھ بدل چکا ہوگا"-
 میں یہ پڑھ کر دہل گیا۔
 کیونکہ جب یہ سب کچھ لکھا تھا  تب میں بہت سی مشکلوں سے گزر رھا تھا  اور کوئی امید کی کرن نظر نہیں آتی تھی۔۔۔
لگتا تھا کہ بس پھنسا ہی رہوں گا۔۔۔۔
تبھی شائد اپنے آپ کو ہمت دلانے کے لیے میں نے اپنے مستقبل کو پیغام بھیجا کہ فکر مت کر، سب کچھ عارضی ہے۔
اور اب اس کے اتنے عرصے بعد،
 جلدی میں  گھسیٹے گئے چند جملوں نے ثابت کردیا کہ واقعی انسان پر آنے والی ہر حالت عارضی ہے ــــ  

تو صاحبو، اپنے آپ کو اوقات میں رکھنے کے لیے مجھے بلاگ لکھنے کا آئیڈیا آیا-
 تاکہ جب کبھی کئی سال بیت گئے ہوں ، جب کایا پلٹ گئی ہو،جب سمت بدل گئی ہو  تو میں ماضی کو دیکھوں اورنم آنکھوں کے ساتھ اپنے  رب کا لاکھ لاکھ شکر ادا کروں۔ ۔ ۔ ۔

1 تبصرہ:

  1. جی صاحب وہ کہتے ہیں نہ کہ اچھے دن ٹک کر نہیں رہے تو برے دن بھی نہ رہے گے ۔ یہ ہی زندگی ہے ۔اللہ آئیدہ ہمیشہ آپ کی بلا کو ٹالتا رہے اپنے کرم سے برے دنوں کو آنے سے پہلے بھلے دنوں میں بدلتا رہے۔آمین

    جواب دیںحذف کریں