tag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post6599431486657677776..comments2023-10-29T18:50:01.094+04:00Comments on جوانی پِٹّے کا بلاگ: تعلیم اور جہالتHassanhttp://www.blogger.com/profile/01190591870056619365noreply@blogger.comBlogger12125tag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-91080025433087154702014-01-17T11:12:08.073+04:002014-01-17T11:12:08.073+04:00صحیح بات ہے روایات میں جکڑے افراد کا تعلیم کچھ نہی...صحیح بات ہے روایات میں جکڑے افراد کا تعلیم کچھ نہیں بگاڑتی۔۔۔۔سیما آفتابhttps://www.blogger.com/profile/17099746185596453935noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-55876180032070903142014-01-15T09:21:54.014+04:002014-01-15T09:21:54.014+04:00میرے بھائی آپ کو شائد تعلیم اور جہالت متضاد لفظ نظ...میرے بھائی آپ کو شائد تعلیم اور جہالت متضاد لفظ نظر آتے ہیں پس پڑھے لکھے جاہلوں کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہو مگر میں اس معاملے بارے تھوڑا اور طرح سے سوچتا ہوں<br />میں اس تعلیم کو جہالت کے متضاد سمجھتا ہوں جو وحی کے ذریعے یا وحی سے تصدیق شدہ ہو پس میرے نزدیک اس کے علاوہ علم جب جہالت کے متضاد نہیں تو پرحے لکھے جاہل پر حیرت کیوں<br />مثلا آج عورت کے بلا ضرورت باہر نکلنے اور مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کو جدید تہذیب اور تعیلم سمجھا جاتا ہے اور اسکے برعکس برقع کے اندر ضرورت پر باہر نکلنے اور بغیر ضرورت گگھر میں رہنے والوں کو جاہل اور دقیانوسی سمجھا جاتا ہے حالانکہ وحی سے تصدیق شدہ علم کے مطابق فیصلہ الٹ بنتا ہے کیونکہ اللہ فرماتا ہے<br />وقرن فی بیوتکن ولا تبرجن تبرج الجاھلیۃ الاولی<br />یعنی اللہ مومنات کی صفات بتاتا ہے کہ وہ گھر میں بیٹھتی ہیں اور بناؤ سنگھار کر کے باہر نہیں نکلتیں<br />پس قرآن کے مطابق باہر نکل کر بناؤ سنگھار کرنے والیاں پرانے دور کی جہالت(جاھلیۃ الاولی) سے متصف ہیں<br />اسی لیے پڑھے لکھے جاہل کی اصطلاح صرف وحی کے مطابق علم رکھنے والے کے جہالت کے کام کرنے پر استعمال کرتا ہوں<br />کوئی غلطی ہو تو اصلاح کر دی جائے جزاکم اللہ<br />عبدہhttp://forum.mohaddis.com/members/%D8%B9%D8%A8%D8%AF%DB%81.3636/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-48657374885037558082014-01-10T20:37:54.755+04:002014-01-10T20:37:54.755+04:00يہ غلامی کی خو ہے جو جاتی نہيں، صديوں کی بادشاہوں ...يہ غلامی کی خو ہے جو جاتی نہيں، صديوں کی بادشاہوں کی غلامی کے بعد-<br />Sarwataj.wordpress.comAnonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-76573809920541936672014-01-06T10:07:57.901+04:002014-01-06T10:07:57.901+04:00تم ھنس دیے۔ پھول کِھل دیے۔ اجڑے چمن میں بہار آگئی۔...تم ھنس دیے۔ پھول کِھل دیے۔ اجڑے چمن میں بہار آگئی۔<br /><br />صالح بندے کو انکساری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گناہ گار ہونے کا دعوٰی نہیں کرنا چاھیئے، ورنہ ایویں لوگ خوامخواہ شک کرتے ہیں اور بعض اوقات ایویں شغل شغل میں گناہ گاری کا لیول چیک کروانے کے لیے تھانے میں بھی دے دیتے ہیں۔<br /><br />:)جوانی پِٹّاhttp://alikasca.blogspot.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-49614035155090318562014-01-06T06:17:07.775+04:002014-01-06T06:17:07.775+04:00شرف کی بنیاد بنا کر بہت اندوہناک واقعات ہوئے ہیں۔ ...شرف کی بنیاد بنا کر بہت اندوہناک واقعات ہوئے ہیں۔ محمد سلیمhttp://www.hajisahb.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-44494104712088438322014-01-06T04:37:15.906+04:002014-01-06T04:37:15.906+04:00اس موضوع پر تو کچھ لکھنا ہے ہی بے کارہے، ہمارے ہان...اس موضوع پر تو کچھ لکھنا ہے ہی بے کارہے، ہمارے ہان تو آواے کا آوا ہی بغڑا ہوا ہےافتخار راجہhttp://www.urduonline.blogspot.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-24067834102133627482014-01-06T01:31:40.995+04:002014-01-06T01:31:40.995+04:00مجھے یہ پوسٹ پڑھ کر ہنسی آرہی ہے۔ کیونکہ جو کچھ می...مجھے یہ پوسٹ پڑھ کر ہنسی آرہی ہے۔ کیونکہ جو کچھ میری گناہ گار آنکھیں دیکھ چکی اور گناہ گار کان سن چکے ہیں وہ ایک قطعی مختلف صورت کو ظاہر کرتا ہے۔ کیا آپ نے کسی ایسے شخص سے بھی رائے لی ہے جو عملاً کسی عرب ملک میں رہ چکا ہو یا رہ رہا ہو؟<br />کسی ایک واقعہ پر مذمتوں کا طوفان کھڑا کردینا کچھ مناسب بات نہیں۔۔۔پوری تصویر کسی ایک منظر سے بالکل مختلف ہوسکتی ہے۔جواد احمد خانhttp://jawwad-khan.com/urdublog/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-70662984869978717572014-01-05T22:16:24.513+04:002014-01-05T22:16:24.513+04:00میرے محترم: تعلیم انسان کا" کچھ نہیں بگارتی&q...میرے محترم: تعلیم انسان کا" کچھ نہیں بگارتی" مثلاً ٹاک شو میں آپ نہ صرف تعلیم یافتہ بلکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ حضرات کا بھی طرز عمل دیکھ چُکے ہونگے۔ یہاں تک کہ ٹی وی کے میزبان جو دانشور کہلاتے ہیں ۔۔ جب خود مہمان بن کر آتے ہیں تو وہ بھی بتادیتے ہیں کہ تعلیم نے ہمارا کچھ نہیں بِگاڑا ہے ۔۔۔<br />۔میری ان باتوں کا ثبوت آپ یو ٹیوب وڈیو پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں ،اسکے علاوہ ہونے والے بعض تبصروں میں بھی اس بات کی جھلک نظر آتی ہے کہ تعلیم نے ہمارا کچھ نہیں بگاڑا ۔۔<br /> میرے محترم تعلیم پیسے کمانے کیلئے ہوتی ہے۔۔۔۔۔<br /> ہاں ہزاروں یا لاکھوں میں کسی ایک کا " تعلیم کچھ نہ کچھ بگاڑتی ضرور ہے " اور جس کسی کا کچھ نہ کچھ بگاڑتی ہے ۔ میرے خیال میں اُسے سچی خوشی حاصل ہوجا تی ہے ۔۔۔۔ <br />اِن ہزاروں لاکھوں میں جو ایک خوش نصیب کہلانے کا حقدار ہے۔(۔وہ کم سے کم میں نہیں ہوں) ۔۔۔اب اجازت دیں ۔۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔<br /> Md-noorhttps://www.blogger.com/profile/02385134346753053532noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-65671795434459381972014-01-05T20:48:12.134+04:002014-01-05T20:48:12.134+04:00جناب ان معاملات میں تعلیم ایسے ہی ہے جیسے کسی گدھے...جناب ان معاملات میں تعلیم ایسے ہی ہے جیسے کسی گدھے پر کتابیں لادھ دی جائیں اور سیویلائزڈ ہونے کی توقع رکھی جائے۔<br />تعلیم چاہے پی ایچ ڈی ہو، شعور نہ ہو تو کوئی فائدہ نہیں۔<br />ایسے تعلیم یافتہ جاہل زیادہ خطرناک ہوتے ہیں، کیونکہ وہ اپنی منطقیں مذہب سے ثابت کروانا شروع ہوجاتے ہیں۔وحید سلطانhttp://waheedsultaan.blogspot.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-17281183834637099882014-01-05T20:46:13.342+04:002014-01-05T20:46:13.342+04:00"دُنیا کے اس حمام میں سب ننگے ہیں " "دُنیا کے اس حمام میں سب ننگے ہیں "کائناتِ تخیلhttps://www.blogger.com/profile/06804919748400263035noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-90845325197772722014-01-05T18:10:01.156+04:002014-01-05T18:10:01.156+04:00کبھی ممکن ہو سکے تو جرمنی جو جنگِ عظیم دوم سے آج س...کبھی ممکن ہو سکے تو جرمنی جو جنگِ عظیم دوم سے آج سے کچھ سال پہلے تک مغربی جرمنی کہلاتا تھا کے متعلق بھی پوچھیئے گا ۔ امریکہ کی سناتا ہوں جو مجھے ایک خالص امریکی نے بتایا تھا ۔ پڑھے لکھے اور جدید علاقے کے ایک خاوند اور بیوی ملازمت کے دوران دو مختلف ریاستوں میں چلے گئے کچھ ماہ بعد خاوند دفتر کے کام سے اچانک اُس ریاست پہنچا جہاں اُس کی بیوی تھی ۔ اُس کی اُسی روز واپسی تھی اسلئے بیوی کو مطلع نہ کیا ۔ وہ ایک ریستوراں کے سامنے سے گذر رہا تھا کہ اندر شیشے کے پاس اُسے اپنی بیوی نظر آئی جو کسی مرد کے ساتھ ہنس ہنس کر باتین کر رہی تھی ۔ مرد کا چہرا دوسری طرف ہونے کی وجہ سے نظر نہیں آ رہا تھا ۔ اُس نے گھر پہنچ کر بیوی کے خلاف طلاق کا مقدمہ دائر کر دیا ۔ بیوی کو نوٹس ملا تو گھر پہنچی اور پوچھا کہ وجہ کیا ہوئی مگر اُس نے بات ہی نہ کی ۔ عدالت میں بھی بیوی نے بہت کوشش کی مگر بے سود ۔ جب طلاق کا فیصلہ سنا دیا گیا تو اُس نے پھر پوچھا تو وجہ معلوم ہوئی ۔ بیوی نے بتایا کہ اس کا بھائی جس کا اُسے 12 سال سے کچھ معلوم نہ تھا کہاں پر تھا وہ ریستوراں کے قریب مل گیا اور ساتھ چلنے کو کہا مگر اس نے کہا کہ مجھے دفتر واپس پہنچنا ہے اسلئے چند منٹوں کیلئے ریستوراں میں بیٹھ گئے تھےافتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8869314769351432841.post-22583600798838480102014-01-05T18:08:30.723+04:002014-01-05T18:08:30.723+04:00 سٹاک ہوم سينڈروم تو ہمارے ہاں بھی بہت ہے- ہر دہشت... سٹاک ہوم سينڈروم تو ہمارے ہاں بھی بہت ہے- ہر دہشتگرد کو ہم نے ماما بنا رکھا ہے چاہے اس نے ہميں کتني ہی پھينٹی کيوں نہ لگائی ہو جيسے طالبان- يہ غلامی کی خو ہے جو جاتی نہيں، صديوں کی بادشاہوں کی غلامی کے بعد-Anonymousnoreply@blogger.com