6 فروری، 2014

چُھپن چُھپائی

دروازے کی گھنٹی کے ذریعے میرے گھر پہنچنے کی اطلاع پاتے ہی، میرے بچے چُھپ جاتے ہیں۔ 
تاکہ  ۔ ۔ ۔
میں گھر کی خاموشی محسوس کرتے ہی ان کا پوچھوں ۔ ۔ ۔ ان کو آوازیں دوں ۔ ۔ ۔ ان کو گھر کے مختلف حصوں میں تلاش کرتا پھروں۔
پھر جب میں ان کو، اِس ایک کمرے کے گھر میں،  بظاہر بہت مشکل سے آخر ڈھونڈ ہی نکالتا ہوں، تو وہ ہنس ہنس کر زمین پر لوٹ پوٹ ہو جاتے ہیں۔

ایسے ہی حقیقی خوشی سے بھرے لمحوں میں، 
کبھی کبھی مجھے خیال آتا ہے،
کہ کل جب میں چُھپ جاؤں گا، 
تو کیا یہ بھی مجھے ڈھونڈیں گے؟۔

3 فروری، 2014

وسابی

کئی سال پہلے کسی ٹی وی شو میں ایک عجیب منظر دیکھا،  جو دماغ پر پتہ نہیں کیوں نقش ہو گیا۔
ایک صاحب ایک چھوٹی سی پیالی سے پیسٹ نما  چیز کو ایک اسٹرا کے ذریعے ناک میں کھینچ رہے تھے۔ برا حال تھا ۔ بار بار الٹیاں کر کے بھی باز نہیں آئے کہ آخر چیلنج جو جیتنا تھا۔
تھوڑا غور سے سنا تو معلوم ھوا کہ یہ پیسٹ"وسابی " نام کی کوئی  چیز ہے، جو جاپان میں کچھ خاص قسم کی مولی کی چٹنی  کر کے تیار ہوتی ہے۔مولی آخر کتنی کڑوی ہو سکتی ہے؟؟  یہ کیا چیز تھی کہ اتنی تھوڑی سی مقدار میں بھی حضور کے چھکے چھڑا دیے؟؟۔